کابل: پاکستان سے واپسی جانے والے غیر قانونی افغان شہریوں کے لئے افغان عبوری نے سرحدی علاقے میں کیمپ لگانے کا فیصلہ کرلیا۔ افغان حکومت ضلع لال پورہ میں کیمپ لگائے گی جہاں پاکستان سے واپس آنے والے مہاجرین کو سرحدی علاقے میں ویلکم کیا جائے گا۔
افغان ذرائع کے مطابق فیصلہ افغان امیرالمومین ہیبت اللہ کی ہدایت پر کیا گیا، اس ضمن میں 6 مختلف وزارتوں پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔ افغان ذرائع نے بتایا کہ عبوری حکومت اپنے شہریوں کے ویلکم کے لئے عارضی خیمہ بستی بنائے گی جس کے لئے بین الاقوامی اداروں سے مدد لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ جس خاندان کی سربراہ خواتین ہیں ان کے ٹرانسپورٹیشن کا خرچہ افغان حکومت ادا کرے گی۔ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ گذشتہ دو سالوں میں آنے والے ایک لاکھ خاندان واپس افغانستان جا چکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تقریباً 17 لاکھ 30 ہزار افغان شہریوں کے پاس رہائشی دستاویزات نہیں، اقوام متحدہ کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق 13 لاکھ غیرقانونی تارکینِ وطن رہائشی ہیں، 8 لاکھ 80 ہزار مہاجرین کو قانونی حیثیت فراہم نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ حکومت نے غیرقانونی مقیم غیر ملکی تارکین وطن کو 27 روز میں پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔