ہم بھی سیاست بچانے کیلیے ریاست ڈبو سکتے تھے، یہ مشکل نہیں تھا، فائل فوٹو
ہم بھی سیاست بچانے کیلیے ریاست ڈبو سکتے تھے، یہ مشکل نہیں تھا، فائل فوٹو

نوازشریف21 اکتوبرکو معاشی ترقی کا خاکہ پیش کریں گے، شہباز شریف

لاہور: سابق وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ نوازشریف21 اکتوبرکو پاکستان آرہے ہیں، ان کے نہ آنےکی بات اب نہیں ہونی چاہیے، وہ وطن آکرخود قوم کو معاشی ترقی کاخاکہ پیش کریں گے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ مہنگائی ہمیں گزشتہ حکومت سے ورثے میں ملی، پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا تھا، اور پھر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

شہبازشریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد الیکشن کروانا بہت آسان تھا، لیکن ہم نے ریاست کو بچانے کیلیے سیاست کو داؤ پر لگایا اور بطور پاکستانی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، ہمارے دور میں تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب آیا، سیلاب کی صورتحال سےنمٹنےکیلئےتمام وسائل بروئےکارلائے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نےآئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، ہم نے کسان پیکج دیا، جس سے پیداوار میں اضافہ ہوا، ہم ہرمیدان میں کامیاب ہوئے، یہ کہنا مناسب نہیں، خدانخواستہ پاکستان دیوالیہ ہوجاتا تو کیا ہوتا، ایکشن نہ لیتے تو ادویات اور پٹرول ناپید ہو جاتا۔

شہبازشریف نے کہا کہ ہم نے بجلی کے200 یونٹ استعمال کرنے والوں پر بوجھ نہیں ڈالا، ہم نے فیصلہ کیا کہ موٹر سائیکل والوں کیلئے پیٹرول سستا کیا جائے، ہم نےغریب لوگوں کو مفت آٹا فراہم کیا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ محدود وقت اور مشکل حالات میں بھی عوام کی خدمت کی، دیوالیہ ہو جاتے تو پاکستان کا حال سری لنکا سے بھی برا ہوتا، اگر اس وقت میرے قائد کہتے تو میں 2 منٹ بھی انتظار نہ کرتا اور استعفیٰ دے دیتا، گھبرانے کی ضرورت نہیں، ان شاء اللہ اچھا وقت آئے گا۔

شہبازشریف نے کہا کہ نوازشریف نے بھارتی دھماکوں کے جواب میں6 دھماکے کیے، وہ ملک میں سی پیک جیسا منصوبہ لائے، لیکن ان کی حکومت کو سازش کے تحت ہٹایا گیا، اور انہیں نکال کر ترقی کا سفر روک دیا گیا۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف21 اکتوبرکو پاکستان آرہے ہیں، ان کے نہ آنےکی بات اب نہیں ہونی چاہیے، وہ 21 اکتوبرکو مینار پاکستان پر آئیں گے، وطن آکرخود قوم کوترقی کاخاکہ پیش کریں گے، اور تباہ شدہ معیشت بحال کرنے کیلیے پھرکام کریں گے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تسلسل قائم کرنے والی قومیں ہی ترقی کرتی ہیں، سیاسی اور معاشی استحکام کے بغیر ترقی نہیں کی جاسکتی۔

ان کا کہناتھا کہ ہم بھی سیاست بچانے کیلیے ریاست ڈبو سکتے تھے، یہ مشکل نہیں تھا،ایک طرف معاشی بدحالی، دوسری طرف لانگ اور دھرنے تھے، ہم نے مسائل حل کرنےکیلئے بھرپور کوشش کی،مسائل حل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش کی،9مئی کو پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف بغاوت ہوئی۔

ان کا کہناتھا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ، اچھا وقت آئےگا،کپاس کی پیداوار میں بہتری آئی، جی ایس پی پلس میں توسیع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں،ہم نے بجٹ میں یوتھ پیکج دیا، نوجوانوں کو اربوں کے قرضے دیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف قانون کے سامنے پیش ہوں گے اور مقابلہ کریں گے۔ نواز شریف 21 اکتوبر کو معاشی خاکہ بتائیں گے۔ نواز شریف کی واپسی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں۔ قانونی ماہرین نے نواز شریف کو گرین سگنل دیا ہے۔