کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے 10 سے زائد لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر جن افراد کی جبری گمشدگی کا خدشہ ظاہر کیا گیا، ان کے اہلخانہ کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیدیا۔ پولیس نے رپورٹ میں بتایا کہ جے آئی ٹی نے مزید 2 افراد کی جبری گمشدگی کے خدشے کا اظہار کیا، لاپتہ افراد کا سراغ لگانے کی کوشش جاری ہے۔ وفاقی حکومت کے ماتحت اداروں کو خطوط لکھے چکے ہیں۔ عدالت نے پولیس رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ جن افراد کی جبری گمشدگی کا خدشہ ظاہر کیا گیا.
اہلخانہ کو معاوضہ دیا جائے اور محکمہ داخلہ معاوضے کی رقم کا تعین کرکے عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع اور دیگر اداروں سے بھی رپورٹ طلب کرلی۔ صائم علی، نعیم، ثاقب بھٹی، طلحہ، عطا، خلیل الرحمن، راشد، عابد، فرقان اور دیگر لاپتہ ہیں۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا حکم دیا جائے، کچھ شہری 8 سال سے لاپتہ ہیں۔