تل ابیب: اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف نے حماس کے حملے کے بعد پہلی بار میڈیا کے سامنے اعتراف کیا کہ وہ حملے کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔اسرائیلی آرمی چیف نےہرزی ہیلیوی نے گذشتہ ہفتے ملک پر حماس کے حملے کے بعد پہلی بار میڈیا سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا، “آئی ڈی ایف ملک اور اس کے شہریوں کی حفاظت کی ذمہ دار ہے لیکن ہم غزہ کی پٹی سے متصل علاقوں میں ہفتے کے روز جو کچھ ہوا اسے سنبھال نہیں سکے۔”
انہوں نے کہا کہ ہم معلومات اکٹھی کریں گے اور تحقیقات کریں گے لیکن اب جنگ کا وقت ہے۔ اسی دوران جب ان سے غزہ میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کے بارے میں پوچھا گیا تو ہرزی ہیلیوی نے کہا کہ ان لوگوں کو واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے حملے میں 150 یرغمالیوں کو غزہ لے جایا گیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ غزہ کا محاصرہ اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا اور وہاں پانی اور بجلی کی فراہمی نہیں کی جائے گی۔