امریکا نے اسرائیل فلسطین تنازع کو روکنے کیلئے چین سے مدد مانگ لی

واشنگٹن (اُمت نیوز) امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے چینی وزیرخارجہ سے رابطہ کرکے اسرائیل فلسطین تنازع کو بڑی جنگ میں تبدیل ہونے سے بچانے کیلئے چین سے تعاون کی اپیل کی ہے ۔
امریکی وزیر خارجہ سے رابطے کے دوران چینی وزیر خارجہ نے فوری بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چین بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور شہریوں کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانے کے ہر عمل کی مذمت کرتا ہے۔
چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازع میں اضافے اور تنازع کے قابو سے باہر نکلنے کا خدشہ ہے ، امریکہ کو عملی طور پر تعمیری اور ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ معاملہ سیاسی حل کے راستے پر واپس آ سکے۔
عرب میڈیا کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ بیجنگ نے اسرائیل اور غزہ کے تصادم کے حوالے سے قیام امن کے لیے بین الاقوامی اجلاس طلب کیا ہے تاکہ وسیع البنیاد اتفاق رائے پیدا ہوسکے، چین سمجھتا ہے مسئلے کا بنیادی حل دو ریاستی حل ہے جس میں فلسطین کا قیام شامل ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایک طرف غزہ پر بمباری جاری ہے تو دوسری طرف لبنان کی سرحدی علاقوں پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں جبکہ اسرائیلی افواج کی جانب سے شام کے شہر حلب پر حملوں میں رن وے کو دوبارہ تباہ کردیا گیا ۔
دوسری جانب انٹرنیشنل ریڈ کراس نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کے راکٹ حملے اسرائیل کو اس امر کا جواز فراہم نہیں کرتے کہ وہ غزہ کی غیر محدود تباہی کرتا رہے۔
انٹرنیشنل ریڈ کراس کی طرف سے کہا گیا کہ فریقین کو جنگ کے لیے بھی اپنی قانونی حدود اور ذمہ داریوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔