غزہ (اُمت نیوز) اسرائیل کے غزہ پروحشیانہ حملے جاری ہیں ، اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونیوالے فلسطینیوں کی تعداد 3ہزار تک پہنچ گئی جبکہ بچوں اور خواتین سمیت 9ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جارحیت کے دوران قابض فوج بے رحمی کے ساتھ بم گرا رہی ہے جس کے نتیجے میں نہتے فلسطینیوں کی اموات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
اسرائیل ہزاروں ٹن بارود غزہ پر گراچکا ہے جس میں سیکڑوں گھر تباہ ہوچکے ہیں اورتین لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں ، یہی نہیں اسرائیلی فوج نے غزہ سے نقل مکانی کرنیوالے قافلوں کو بھی نہیں بخشا ، اسرائیلی طیاروں کے حملوں میں 70 فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں۔
یہودی آباد کار بھی نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کرنے لگے ، گزشتہ روز یہودی آباد کار نے بھی اسرائیلی فوج کی موجودگی میں نہتے فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کیا۔
اسرائیلی فوج نے کل (ہفتے) کو غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں پر بمباری تیز کردی جس سے ہسپتال اور صحت کی سہولیات متاثر ہوئیں، اسرائیلی بمباری میں ہسپتال بھی محفوظ نہیں رہے ہیں، بمباری میں غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
غزہ کے ہسپتالوں میں ہیلتھ ریفریجریٹرز لاشوں سے گھر گئے ہیں ،جس کے بعد کھانے اور آئس کریم کے ریفریجریٹرز کو جسم کے اعضاء اور لاشوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا جانے لگا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے غزہ کے ہسپتالوں سے مریضوں کی بے دخلی کو سزائے موت کے مترادف قرار دے دیا جبکہ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ غزہ میں اب تک اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 700بچے ہلاک ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی کارروائیاں دوسرے ہفتے میں داخل ہو رہی ہیں جس سے غزہ میں محصور لوگوں کی مشکلات مزید بڑھ رہی ہیں ، فلسطینی علاقوں پر قابض اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پر فضا، سمندر اور زمین سے حملہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں اسرائیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ پر تینوں راستوں (زمین، فضا اور سمندر) سے حملوں کی تیاری کر رہا ہے لیکن اس حوالے سے ابھی کوئی وقت سامنے نہیں آیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے جنگ کو اگلے مرحلے میں لے جانے کے اعلان کے بعد موساد کے سابق سربراہ نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی آپریشن سے خبردار کردیاہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ترجمان جوناتھن کونریکس نے کہا ہے کہ ہم جیسے ہی اس بات کا یقین کریں گے کہ عام شہری علاقہ چھوڑ چکے ہیں ہم بڑی فوجی کارروائی شروع کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "غزہ کے باشندوں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ہم وقت کے لحاظ سے بہت محتاط ہیں، 25 گھنٹے سے زیادہ وقت کے نفاذ سے پہلے انہیں کافی وارننگ دی گئی تھی، غزہ کے باشندوں کے نکلنے کا وقت آگیا ہے”۔
خیال رہے کہ کل صبح اسرائیلی فوج کی طرف سے دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو پٹی کے شمالی حصے سے نکل کر جنوب کی طرف جانے ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔