امریکا (اُمت نیوز)حماس اسرائیل تنازع روکنے کیلئے امریکا کی بھاگ دوڑ،امریکی صدر نےفلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے، جوبائیڈن نے کہا ہے کہ حماس فلسطینی عوام کے وقار اور حق خود ارادیت کی ترجمانی نہیں کرتا، امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم سے بھی گفتگو کی ،انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دینے کا مطالبہ،شہریوں کے تحفظ کی کوششوں کے لیے حمایت کی یقین دہانی کرائی۔امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہےکہ غزہ پر اسرائیل کا قبضہ بڑی غلطی ہو گی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ حماس کا وجود مٹانا ہو گا ،جلد اسرائیل کا دورہ کرنے پر بھی غور کر رہا ہوں۔ادھر اسرائیل کے نئے وزیر GIDEON SA’AR نے جنگ کے اختتام پر غزہ کو مزید چھوٹا کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا مشرق اور شمال دونوں جانب سے فلسطینیوں کو اپنا علاقہ چھوڑنا پڑے گا۔
امریکی قومی سلامتی مشیر نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل حماس جنگ، بڑے تنازع میں بدل سکتی ہے، جنگ کے باعث لبنان سرحد پر نیا محاذ کھلنے اور ایران کی شمولیت کا بھی خدشہ ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کر کے غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔سعودی عرب کے دورے کے بعد انٹونی بلنکن نے قاہرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی جس میں مصری صدر نے کہا اسرائیل اب اجتماعی سزا پر اتر آیا ہے۔ مصرکے بعد انٹونی بلنکن اردن پہنچے اور جہاں سے وہ آج دوبارہ اسرائیل جائیں گے۔