تہران (اُمت نیوز) ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے خبردار کیا ہے کہ فلسطین میں صورتحال بگڑی تو ایران خاموش تماشائی نہیں رہے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل امریکی سہارے پر کھڑا ہے، ایک ہفتے کی جنگ نے بتادیا کہ اسرائیل یہ جنگ نہیں جیت سکتا، ہم نے جنگ میں حصہ لیا تو اسرائیل کے ایوان لرز اٹھیں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ کاکہنا تھا کہ ابھی کئی صیہونی بستیاں القسام کی گرفت میں ہیں، اسرائیل نے اپنا راستہ نہ بدلا تو مزاحمتی تحریکیں خطے کا نقشہ بدل دیں گی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ کا دائرہ وسیع ہوا تو امریکا کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا، اسرائیل کیلئے آنے والے گھنٹوں میں صورتحال بہتر کرنے کا ایک موقع ہے۔
قبل ازیںدوحا میں ایرانی وزیر خارجہ نے قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی سے بھی ملاقات کی ، ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے غزہ پر زمینی حملہ کیا تو کوئی صورت حال قابو کرنے کی ضمانت نہیں دے سکے گا۔
ملاقات کے دوران غزہ میں پانی، خوراک اورادویات کی سپلائی بند کرنے پر اظہار افسوس کیا گیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ سے بھی ملاقات کی ، انہوں نے کہا کہ ایران فلسطینی قوم کی حمایت کے اصولوں اور اقدار سے کبھی دستبردار نہیں ہوگا۔
ملاقات میں حماس کے سربراہ نےاسلامی تعاون تنظیم کے اعلیٰ حکام کے اجلاس کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ مسلم دنیا فلسطینی قوم کی بھرپور حمایت کرے گی۔
واضح رہے کہ مظلوم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ مزید تیز ہو گیا، اسرائیل کی غزہ پر فضائی اوربحری حملے کے بعد زمینی حملے کی تیاری جاری ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نتین یاہونے کہا ہے کہ جنگ کے اگلے مرحلے کا وقت آ پہنچاہے ۔