’’ یہ زندگی نہیں ہے‘‘ ہم کہاں جائیں؟ فلسطینی بچے کا سوال

غزہ: فلسطین کے نہتے بچے نے اسرائیل کی جارحیت پر خاموشی اختیار کیے ہوئے دنیا بھر کے لوگوں سے سوال کیا ہے کہ ہم کہاں جائیں؟ اس نے دہائی دیتے ہوئے مزید کہا ہے یہ زندگی نہیں ہے۔ ایک وائرل ویڈیو میں ایک کمسن بچے کو جنگی صورتِ حال سے پریشان دیکھا جا سکتا ہے۔وائرل ویڈیو میں مستقبل سے بے خبر کمسن بچہ اپنے ساتھ گزرا واقعہ سناتے ہوئے کہتا ہے کہ میں تو اپنے ننھے بھانجے کے لیے گیند لینے گیا تھا، واپس آیا تو اسرائیلی فوجیوں نے گولہ باری شروع کر دی۔

، میرا بھانجا زخمی ہو گیا، زخمی بھانجے کو گود میں اٹھائے گھر پہنچا تو انہوں نے پھر بمباری شروع کر دی مجھے مجبورا پناہ لینے پڑوسی کے گھر جانا پڑا لیکن وہ تو پہلے ہی تباہ ہو چکا تھا۔اس معصوم نے مزید بتایا کہ پڑوسیوں کے گھر میں ان کے بچے صالح کی لاش پڑی تھی، جس کا سر تن سے جدا تھا اور دماغ زمین پر بکھرا تھا، آخر ہم کہاں جائیں؟ کیا یہی زندگی ہے؟ یہ زندگی نہیں ہے۔