غزہ: عالمی سفارتی کوششیں رائیگاں چلی گئیں، اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے جاری رکھے اور مزید 433 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ بچے اور خواتین کو بھی خون میں نہلا دیا گیا۔ صہیونی فورسز نے ایک پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی، ہسپتال اور مسجد کو بھی نشانہ بنایا، ہلاک احمر کے ہیڈ کوارٹرز بھی بمباری سے متاثر ہوا۔ 7 اکتوبر کو شروع جنگ میں فلسطینی شہدا کی تعداد 3700 ہوگئی، 12 ہزارسے زائد زخمی ہیں، 10 لاکھ افراد بے گھر اور ہزاروں رہائشی یونٹس تباہ ہو گئے۔روس نے 27 ٹن امداد روانہ کردی، امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ میں امدادآج پہنچنے کی امید ہے۔ حماس نے رکاوٹ ڈالی تو امداد بھیجنے کا سلسلہ ختم کردیا جائے گا۔ یو این مندوب نے کہا ہے کہ غزہ کے تنازع کے پھیلنے کا خطرہ حقیقی ہے، ہم ایک خطرناک کھائی کے دہانے پر ہیں۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے جاپانی وزیر اعظم کو فون کیا اور کہا شہریوں کو نشانہ بنانا گھناؤنا جرم ہے۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اسلامی دنیا کے انتقام سے خبردار رہنا چاہیے۔ فلسطینیوں کے خون کا ہر قطرہ اسرائل کو زوال کے قریب کر رہا ہے۔ ترک صدر اردوان نے کہا ہے کہ مغرب آگ پر تیل چھڑکنے کے سوا کچھ نہیں کررہا۔پاکستان نے غزہ کے لیے امداد روانہ کردی، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا نے کہا کہ طبی سامان پر مشتمل چارٹرڈ طیارہ مصر روانہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستانی فوج فلسطین بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ پاکستان نے او آئی سی میں غزہ پر ٹھوس موقف اپنایا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر حملے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔۔تفصیل کے مطابق جنگ کے تیرویں روز بھی اسرائیل نے غزہ پر بمباری جاری رکھی۔صہیونی فوج نے القدس ہسپتال ، الشفا اسپتال اور ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر کے قریبی علاقوں پر 30 منٹ تک بمباری کی ۔ ان حملوں میں عورتوں اور بچوں سمیت مزید کئی فلسطینی شہید ہوئے ۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق القدس ہسپتال میں 8 ہزار پناہ گزین موجود ہیں۔ غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں دو گھروں پر اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے بمباری کی گئی۔ ایک واقعہ میں 27 اور دوسرے میں ایک ہی خاندان کے 13 افراد شہید اور 15 زخمی ہوئے۔ اقوام متحدہ کے تحت خان یونس میں چلنے والے سکول پر بھی بمباری کی گئی جس سے کئی افراد شہید ہوئے ۔مصر نے غزہ میں امداد کے 20 ٹرکوں کو داخل کرنے کے لیے رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔مصر کے صدارتی ترجمان احمد فہمی نے کہا کہ مصر کے صدر السیسی اور امریکی صدر بائیڈن نے رفح ٹرمینل کے ذریعے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی پائیدار فراہمی پر اتفاق کیا ہے۔ بائیڈن نے کہا امید ہے جمعہ کو امداد پہنچ جائے گی۔ اگر حماس نے یہ امداد ضبط کر لی یا اسے گزرنے نہ دیا تو امداد کا یہ سلسلہ ختم ہو جائے گا ۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے غزہ کے اسپتال میں ہونے والے دھماکے کے جواب میں اسرائیل کو اسلامی دنیا کی طرف سے سخت انتقام سے خبردار کیا ہے۔وسطی تہران میں ہزاروں افراد کے مظاہرے کے دوران خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے مزید کہا ہے کہ ہسپتال پر حملے کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کا خاتمہ شروع ہو گیا ہے۔ فلسطینیوں کے خون کا ہر قطرہ صیہونی حکومت کو اپنے زوال کے ایک قدم اور قریب لے جا رہا ہے۔ روس نے غزہ کے لیے انسانی امداد بھیجنے کا اعلان کردیا۔ روس کی جانب سے غزہ کے شہریوں کے لیے 27 ٹن انسانی امداد بھیجی جائے گی۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ہماری فوری توجہ غزہ میں جنگ بندی پر ہے ۔ دو ریاستی حل ہی مسئلہ فلسطین کا بنیادی حل ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین کشیدگی میں مغرب آگ پر تیل چھڑکنے کے سوا کچھ نہیں کررہا۔
انسانی امدادی سامان سے لدے 3 طیارے مصر روانہ کیے ہیں۔ رشی سوناک نے کہاکہ برطانیہ "مشکل کی گھڑی” میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ پاکستان کی ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرابلوچ نے کہا چارٹرڈ طیارہ ضروری طبی سامان لے کر اسلام آباد سے مصر کے لیے روانہ کردیا گیا ۔ غزہ کے لیے ضروری ادویات، لحاف اور ٹینٹ بھجوائے گئے ہیں۔ فلسطین میں پاکستانی فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ حزب اللہ نے اسرائیل میں 3 فوجی ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی۔ روس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کا بحران پورے خطے کے تنازع کی شکل اختیار کرنے جا رہا ہے۔ اس حوالے سے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ۔ اسرائیل کے وزیردفاع گیلانٹ نے غزہ میں زمینی کارروائی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوج جلد ہی غزہ کے اندر جا کر دیکھے گی۔
ادھر حماس اور حزب اﷲ کے حملوں میں اسرائیل نے 2ہزار ہلاکتوں کی تصدیق کردی۔مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 77 ہوگئی۔ جنگ کے 13 ویں روز مغربی کنارہ میں 9 فلسطینی شہید ہوئے۔ شام اور عراق میں امریکہ کے فوجی اڈوں پر ڈرون اور میزائلوں سے حملہ کردیا گیا۔ ممکنہ نقصان کے بارے میں رپورٹ نہیں ملی ہے۔ اسرائیلی وزیرِ دفاع نے غزہ کی سرحد پر موجود فوجیوں کو تیار رہنے کی ہدایت کردی۔ انہوں نے غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوجیوں سے ملاقات کی ہے۔ دورہ اسرائیل کے بعد برطانوی وزیر اعظم رشی سونک سعودی عرب پہنچ گئے۔ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ سعودی ولی عہد نے سونک کو بتایا کہ غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے کو "گھناؤنا جرم اور وحشیانہ حملہ” سمجھتے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos