والدہ اور اہلیہ میری سیاست کی نذر ہو گئیں-نواز شریف

لاہور (رپورٹ :قیصر چوہان ) لیگی قائد نواز شریف نے مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کا آغاز غیر روایتی اور جذباتی انداز میں کیا۔

انہوں نے کوٹ لکھپت جیل میں اپنی اور مریم نواز کی قید کے دوران اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ جب میری اہلیہ کو آخری بار آئی سی یو میں لے جایا گیا تو میں نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے درخواست کی کہ خیریت دریافت کرنے کے لیے مجھے بیٹے سے فون پر بات کرنے دی جائے مگر اس نے صاف انکار کر دیا کہ اوپر سے حکم نہیں ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں عوام کی محبت دیکھ کر سارے دکھ درد بھول گیا۔مگر کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جو بھرتے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے جب میں گھر جاتا تھا تو میری والدہ اور اہلیہ کلثوم نواز میرے استقبال کے لیے دروازے پر کھڑی ہوتی تھیں مگر وہ دونوں میری سیاست کی نذر ہو گئیں۔میں سیاست کی وجہ سے اپنے والد کو قبر میں نہ اتار سکا۔والدہ کی تدفین میں شریک نہ ہو سکا۔بیوی کے انتقال کی خبر قید خانے میں ملی۔مجھے جیل کے سیل میں اطلاع دی گئی کہ اپ کے لیے بری خبر ہے۔مریم بھی قید میں تھی ۔میں اسے بتانے گیا تو وہ گلے لگ کر روئی۔آخر ہمارا قصور کیا تھا؟

انہوں نے کہا کہ میں اسی مٹی کا بیٹا ہوں۔میں نے اس ملک کو ایٹمی طاقت بنایا ۔انہوں نے کہا کہ قوم کی محبت میرا بہت بڑا اثاثہ ہے مگر کون ہے جو ہر چند سال بعد نواز شریف کو اس کے پیاروں یعنی عوام سے جدا کر دیتا ہے۔