تہران: ایران کی عدالت نے مہسا امینی کی دوران حراست موت کی کوریج کرنے والی دو خواتین صحافیوں کو ایک دہائی سے زائد عرصے کے لیے قید کی سزا سنادی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ پاسداران انقلاب کی عدالت نے کرد،ایرانی خاتون مہسا امینی نے پولیس کی حراست میں موت کی کوریج کرنے پر دونوں خواتین صحافیوں نیلوفر حمدی اور علیحہ محمدی کو قومی سلامتی کے خلاف کام اور امریکی حکومت سے تعاون کرنے کے الزام میں بالترتیب 13 اور 12 برس قید کی سزا سنادی۔
خیال رہے کہ ایران میں گزشتہ سال 22 سالہ مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کی حراست میں موت کے بعد ملک بھر میں کئی مہینوں تک بڑے پیمانے پر مظاہروں ہوئے تھے جو ایران کی حکومت کے لیے کئی سالوں میں سب سے بڑا چیلنج تھا۔ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق نیلوفر حمیدی اور الٰہی محمدی کو امریکی حکومت کے ساتھ تعاون اور قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے سمیت دیگر الزامات میں بالترتیب 13 اور 12 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے تاہم دونوں صحافیوں کے وکلا نے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انہیں ملک دشمن امریکی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے پر بالترتیب 7 اور 6 سال سزا دی گئی اور پھر قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے پر پانچ سال قید اور نظام کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے جرم میں دونوں کو ایک، ایک سال قید کی سزا ملی ہے۔