لاہور ہائیکورٹ نے خدیجہ شاہ کی آئی جی پنجاب دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ نے یہ بات طے کرلی ہے کہ خواتین کو باہر نہیں آنے دینا تو قانون راستہ بنائے گا۔
لاہور ہائیکورٹ میں خدیجہ شاہ کی آئی جی پنجاب دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس علی باقر نجفی نے خدیجہ شاہ کی درخواست پر سماعت کی،وکیل پنجاب حکومت نے کہاکہ ہمیں تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی مہلت دی جائے،تفتیشی افسر نے خدیجہ شاہ کو جسمانی ریمانڈ کیلیے عدالت پیش کردیا ہے،عدالتی احکامات کے بعد ہو سکتا ہے پولیس کو کچھ میٹریل ملا ہو تو انہوں نے نامزد کردیا۔
عدالت نے کہاکہ مجھے معلوم ہے اس طرح کے کیس میں ریاست کیا کرتی ہے،تفتیشی افسر نے کہاکہ خدیجہ شاہ کے گھریلو ملازم کو گرفتار کیا،18اکتوبر کو گرفتار گھریلو ملازم نے بیان دیا ہے،یہ بیان پہلے کیوں نہیں لیا گیا، جب ضمانت ہونی تھی اس وقت لیناتھا،اگر آپ نے یہ بات طے کرلی ہے کہ خواتین کو باہر نہیں آنے دینا تو قانون راستہ بنائے گا،عدالت نے سی سی پی او لاہور کو ذاتی حیثیت میں فوری طلب کرلیا،سی سی پی او آ کر عدالت کو بتائیں ایسا کیوں کیا گیا۔