کراچی: اورنگی ٹاؤن میں ایک بینک کے قریب پولیس اور ڈکیتوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں راہ گیر لڑکا ارسلان جاں بحق ہو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح ڈاکو نجی بینک کے باہر شہریوں کو لوٹنے کی نیت سے کھڑے تھے، گشت پرتعینات اہلکاروں نےان پرہاتھ ڈالا تو ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی۔پولیس اہلکاروں کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں مسلح ڈکیت فائرنگ کرتے ہوئےفرار ہوگئے۔
فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان ارسلان کی والدہ کے مطابق میرا بیٹا اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے کے لیے گھر سے نکلا تھا،اس نے کہا تھا کہ واپس کا آ کر ناشتہ کروں گا، اس شہر میں کوئی سننے والا نہیں ہے، میرا بیٹا گھر کا سہارا تھا، پولیس کچھ نہیں کر رہی،واقعے کے عینی شاہد نے بتایا کہ فائرنگ کی آواز سنی تو بینک کے باہر پہنچا، ارسلان کے پیٹ میں گولی لگی تھی اور وہ تڑپ رہا تھا۔دوسری جانب آئی آئی چندریگر روڈ پرسندھ پولیس کے صدر دفتر کے اندر فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔
فائرنگ کا واقعہ پولیس اہلکار سے خود ہی اتفاقیہ گولی چل جانے سے پیش آیا۔فائرنگ سے زخمی ہونے والے پولیس اہلکار کی شناخت 50 سالہ ضیاالحسن کے نام سے ہوئی ہے۔زخمی کو طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔