غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، فلسطینی شہداء کی تعداد 5 ہزار سے متجاوز

غزہ: غزہ پر اسرائیل کی بمباری 17 ویں روز بھی جاری رہیں۔ رات بھر میں متعدد عمارتوں کو تباہ کردیا گیا۔ مزید 436 فلسطینی شہید ہوگئے۔ رات پر اسرائیل کی بمباری جاری رہی ۔ شہید فلسطینیوں کی تعداد5087 ہوگئی ۔ شہدا میں2055 بچے اور 1119 خواتین بھی شامل ہیں۔ 15273 فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں جان سے جانے والوں میں دو ہزار 55 بچے اور 11 سو 19 خواتین بھی شامل ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کے علاقے الجبالیہ کے پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا۔ غزہ میں مزید 320 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل نے غزہ ہسپتال کے صرف 100میٹر کے فاصلے پر 10 فضائی حملے کئے۔اس علاقے میں راتوں رات 60فضائی حملے کئے گئے۔

عربد شہر میں عوامی جلسے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ قابض فوج کی طرف سے غزہ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام دشمن کی بوکھلاہٹ اور اپنی ناکامی کو چھپا نے کی کوشش ہے۔ ہم فتح کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اسماعیل ھنیہ نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداﷲیان سے فون پر بات کی اور غزہ میں جنگ روکنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ مغربی ممالک نے اسرائیل کو غزہ میں لائسنس ٹو کِل دے رکھا ہے ۔ اسرائیل فلسطین تنازع میں کشیدگی کے حالیہ اضافے کے بعد چین نے پچھلے ہفتے مشرق وسطیٰ میں 6 بحری جنگی جہاز تعینات کر دیئے،جہازوں میں ٹائپ 052 ڈی گائیڈڈ میزائل ڈیسٹرائر زیبو، فریگیٹ جِنگ زہو اور سپلائی شپ چِنڈاہو بھی شامل ہیں۔

چینی اخبار کے مطابق خلیجی علاقے میں متبادل کے طور پر 2 چینی بحری جنگی جہاز پہنچے ہیں، عمان کی بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقوں کے بعد چینی ٹاسک فورس نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہو گئی ۔امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے درمیان جنگ کے بارے میں مسیحی پوپ فرانسس سے فون پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے اس جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے پر بات کی ۔یہ بات چیت بیس منٹ تک جاری رہی۔ اس میں عالمی امن کے لیے راستے تلاش کرنے پر بات ہوئی۔امریکہ نے پورے مشرقِ وسطی میں فضائی دفاعی نظام فعال کر دیا ہے۔ مزید میزائل نصب کرنے اور فوجیوں کی تعیناتی کے لیے الرٹ کر دیا ہے۔ امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور کینیڈا نے مشترکہ بیان میں اسرائیل کی حمایت جاری رکھنےکے عزم کا اظہار کیا ہے۔یہ مشترکہ بیان بائیڈن کے اتحادی رہنمائوں سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد سامنے آیا۔بیان میں اسرائیل سے عالمی قوانین کی پاسداری اور شہریوں کے تحفظ پر بھی زور دیا گیا ۔اسرائیل نے حملے روکنے سے انکار کر دیا۔

اعلی صیہونی عہدیدار نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے جنگ موخر کرنے کے مطالبے سے آگاہ نہیں۔ بتایا گیا ہے اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی کے اساتذہ سمیت 29 اقوام متحدہ کے اہلکار بھی جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے غزہ میں کشیدگی کم کرنے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے پر زور دیا ہے۔ اسرائیلی وزیرِ دفاع گیلانٹ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر متوقع زمینی حملے 3 ماہ تک جاری رہ سکتے ہیں۔ اسرائیل حماس کی تحریک کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گیا تو یہ حملہ آخری ہو گا۔ مصری حکام نے پیر کو 40 انسانی امدادی ٹرکوں کو رفح راہداری کے ذریعہ غزہ کی پٹی بھیج دیا۔

فلسطینی مہاجرین کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (یو این آر ڈبلیو اے)نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں آ ج بدھ تک ایندھن ختم ہو جائے گا جس سے امدادی کارروائیوں میں خلل پڑے گا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے انتقامی حملوں کو تباہ کن قرار دے دیا۔ یو این عہدیدار روایہ حلس نے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ خان یونس میں قائم ہمارے شیلٹر ہوم میں 15 ہزار فلسطینی ہیں۔ اسرائیلی فورسز نے لبنان کے ساتھ سرحد پر حزب اﷲ کے چار ٹھکانوں کوبھی نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں 222 افراد یرغمال بنائے جانے کی تصدیق کردی ۔ عالمی ادارہ برائے صحت نے اسرائیل سے انخلا کے حکم پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسرائیل نے پہلی مرتبہ حماس کیخلاف لیزر اور جی پی ایس سے لیس آئرن سٹنگ بم کا استعمال شروع کردیا۔