بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ خطے کی ترقی ، خوشحالی کا ضامن، کاکڑ

اسلام آباد:  نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے چین کےسفیر جیانگ زیڈونگ نے ملاقات کی۔نگران و زیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ چین کے دوران پرتپاک استقبال اور شاندار انتظامات پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔نگران وزیراعظم نے کہا حالیہ دورہ چین کے دوران جن مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے ان پر عملدرآمد کیلئے پاکستان بھرپور اقدامات کرے گا ،دونوں ملکوں کےدرمیان حالیہ معاہدوں کی بدولت چین پاکستان اقتصادی راہداری میں نئے باب کا اضافہ ہوگا، چین کا بیلٹ اینڈ روڈمنصوبہ پورےخطے کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے، چین اور پاکستان کی دوستی فلک بوس پہاڑوں سے بلند اور گہرے سمندروں سے زیادہ گہری ہے ،چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک کےثمرات سےدونوں ملکوں کےعوام مستفید ہو رہے ہیں ۔ چینی سفیر نے نگران وزیراعظم کو پاکستان کی ترقی اور معاشی استحکام میں چین کے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔نگران وزیراعظم سے معاون خصوصی براے سیاحت سید وصی شاہ نے ملاقات کی ۔سید وصی شاہ نے وزیراعظم کو وفاقی سطح پر سیاحت کےفروغ کیلئے اٹھائےگئےاقدامات پر بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے کہا پاکستان میں وسیع پیمانےپرسیاحت کےحوالےسےاستعدادموجودہےجس سےبھرپور استفادہ حاصل کرنےکی ضرورت ہے ،سیاحت کے فروغ کیلئے وفاق اور صوبوں کو ہم آہنگی سے کام کرنے اور روابط بڑھانےکی ضرورت ہے ۔ نگران وزیراعظم سے جنیوا میں اقوام متحدہ کیلئے نامزد مستقل مندوب بلال احمد نے ملاقات کی۔نگران وزیراعظم نےبلال احمد کیلئے نیک خواہشات کا اظہارکیا اوراقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے پاکستان کا موقف بھرپور طریقے سے اجاگر کرنے کی ہدایت کی۔ نگران وزیراعظم کی زیر صدارت بجلی چوری روکنےکی مہم کی پیشرفت پر جائزہ اجلاس ہوا۔وزیراعظم کو مہم کےآغاز سے لیکر ابتک کےنتائج کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا19415بجلی چوروں کو گرفتار کیا گیا، ستمبرسے ابتک بجل چوری کیخلاف 39836 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں اور بجلی چوری میں ملوث 189 سرکاری افسران کومعطل کیا جا چکا ۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو آزاد کشمیر، کوئٹہ اور سندھ میں بجلی چوری روکنےکی کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نےزرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پرمنتقلی کا عمل تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔ وزیراعظم نے کہا ہماری ذمہ داری ہے بجلی چوری روکنےکی مہم جیسے اقدامات کےذریعےآئندہ جمہوری حکومت کیلئے ایک مستحکم نظام تشکیل دیں۔اجلاس میں نگران وزیر داخلہ، نگران وزیر توانائی، نگران وزیر اطلاعات و نشریات، صوبائی چیف سیکرٹریز اور متعلقہ وفاقی سیکرٹریز موجود تھے۔