غزہ: 10 افراد کیلئے 2 روٹیاں، پانی کی ایک بوتل دی جاتی ہے،مقامی خاتون

غزہ: فلسطینی 2 ہفتوں سے روٹی، پانی، ایندھن، بجلی سے محروم ہیں، غزہ میں موجود خاتون نے اقوام عالم سے مدد کی اپیل کردی اور کہا کہ لوگ روٹی کے لیے گھنٹوں قطار میں کھڑے رہتے ہیں اور اکثر خالی ہاتھ واپس لوٹتے ہیں۔ غزہ کے مقامی افراد میں ایک خاتون کا کہنا ہے کہ کوئی روٹی نہیں ہے ہمارے پاس ۔ خاندان کے لیے دو روٹیاں ہیں۔ یہ روٹیاں باسی ہیں۔ 10 لوگوں پر مشتمل خاندان کو صرف 2 روٹیاں دی جاتی ہیں۔ صرف ایک پانی کی بوتل ملتی ہے۔ پانی نہیں ہے کیا بچا ہے؟۔

خاتون نے مزید کہا کہ ہم بھوک سے تڑپ رہے ہیں یہاں کچھ نہیں ہے، کچھ بھی نہیں، ہمیں باتھ روم جانے کے لیے 4 سے 5 گھنٹے انتظار کرنا پڑتا ہے۔ برطانوی تنظیم آکسفیم نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کو خوراک، پانی، بجلی اور ایندھن کی سپلائی منقطع کرنے کے بعد بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آکسفیم عالمی سطح پرغربت کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔

7 اکتوبر کو حماس کے جنگجوں کے غزہ سے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر دیا تھا۔ برطانوی تنظیم کے مشرق وسطی کی علاقائی ڈائریکٹر سیلی ابی خلیل نے کہا کہ صورتحال خوفناک ہے، بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔ عالمی رہنماؤں کو پیچھے بیٹھ کر نہیں دیکھتے رہنا چاہیے۔