غزہ: غزہ میں محصور فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری مسلسل 21ویں روز بھی جاری ہے۔غزہ کی شہری آبادیوں پر اسرائیلی حملوں میں آج مزید 298 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، شہداء کی مجموعی تعداد 7326 ہوگئی ہے۔فلسطینی شہداء میں 3038 بچے، 1726خواتین اور 414 ضعیف العمر بزرگ شامل ہیں، فلسطینی حکام کے مطابق ہزاروں فلسطینی تاحال اسرائیلی بمباری سے تباہ عمارتوں کے ملبے میں دبے ہوئے ہیں۔ جنین پر اسرائیلی فوج نے دھاوا بول دیا، فلسطینیوں سے شدید جھڑپیں ہوئیں قابض فوج نے جنگی ہیلی کاپٹر طلب کرلئے،کئی علاقوں میں بمباری کی گئی ۔ یورپی یونین کے 27 رکن ممالک کے رہنمائوں نے متفقہ طور پرغزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
الجزیرہ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر قطر کی ثالثی میں مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے تاہم چینل کے ذرائع کے مطابق فوری طور پر اس حوالے سے مزید تفصیلات حاصل نہیں کی جا سکیں۔ غزہ کے مقامی ذرائع نے اطلاع دی کہ فلسطینی کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں کے دوران کئی اسرائیلی فوجی گاڑیاں جنین شہر اور اس کے کیمپ میں داخل ہوئیں۔اسرائیلی فورسز نے جنین شہر پر 40 سے زائد گاڑیوں سے ساتھ دھاوا بول دیا۔ذرائع نے بتایا کہ ابن سینا ہسپتال اور کیمپ کے آس پاس اسرائیلی فوجیں تعینات ہیں۔ اسرائیلی فوج کے سنائپرز جنین میں عمارتوں پر تعینات ہیں جب کہ قابض فوج نے جنگی ہیلی کاپٹروں کو طلب کیا جنہوں نے علاقے میں بمباری کی ۔شہر اور اس کے کیمپ میں سائرن بجتے سنائی دئیے جبکہ اسرائیلی فورسز نے وہاں کی متعدد عمارتوں اور گھروں پر قبضہ کر رکھا تھا۔حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ اور غزہ کے عوام کے خلاف جارحیت، قتل و غارت اور تباہی کا جاری رہنا پورے خطے کو قابو سے باہر کر دے گا ، غزہ میں جاری کشیدگی پھیلنے کے قریب پہنچ چکی ہے۔ حماس نے اسرائیل کے شہر تل ابیب سمیت مختلف مقامات کو راکٹوں سے نشانہ بنایا ، تل ابیب، یافا اور دیگر اسرائیلی شہروں میں راکٹوں سے تباہی ہوئی ہے۔ کئی اسرائیلی زخمی ہوگئے۔ ایک راکٹ اسرائیلی علاقے الکریاہ میں بھی گرا، ہنگامی سائرن بجنے سے اسرائیلی عسکری کونسل کا اجلاس روکنا پڑا۔ مسلسل راکٹ حملوں کی وجہ سے تل ابیب بن گورین ایئرپورٹ عارضی بند کردیا گیا ہے۔القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیل پر تازہ راکٹ حملے غزہ کی شہری آبادی پر بمباری کا جواب ہے۔
۔روسی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی مزاحتمی تحریک حماس کی جانب سے جنگ بندی تک اسرائیلی قیدیوں کو آزاد نہ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل سمجھتا ہے کہ وہ مزاحمتی تحریک حماس ختم کر دے گا تو ایسا نہیں ہوگا۔ حماس فلسطینی سیاست کا اہم حصہ ہے، اس کے حکومت کے ساتھ ڈائیلاگ جاری ہیں۔ کوئی تنہا امن لاسکتا ہے نہ جنگ لڑسکتا ہے ،ہمیں متحدہ ہونا ہوگا۔علاوہ ازیں غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی گروپوں کے درمیان جنگ کے 21ویں روز حماس کا وفد روس کے دورے پر ماسکو پہنچ گیا۔ اسرائیلی حکام نے مسجدِ اقصیٰ کو مسلمانوں کے لیے بند کر دیا جبکہ یہودیوں کو ممانعت کے باوجود عبادات کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔ نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں ایرانی وزیر خارجہ حسن امیر نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی جاری رہی تو امریکا بھی اس آگ سے نہیں بچ پائے گا۔حماس اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرکے ایران کے حوالے کرنے کو تیار ہے۔اردنی وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو قانون سے بالاتر نہیں رہنا چاہیے،ہم غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔
برسلز میں رہنمائوں کے دو روزہ سربراہی اجلاس ہوا، جس میں دو ریاستی حل پر امن کانفرنس کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔ رکن ممالک نے غزہ اور اسرائیل میں شہریوں کے قتل کی مذمت کی ۔یورپی کونسل بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق ہر وقت تمام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی اہمیت کا اعادہ کرتی ہے ۔برطانوی میڈیا کو دیئے انٹرویو میں قطر کے وزیر مملکت محمد الخلیفی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری بمباری رک جائے تو حماس تمام یرغمالیوں کو فورا رہا کر دے گا ۔اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ نے کہا ہے کہ غزہ پر زمینی حملہ حالات کی سازگاری کے بعد کیا جائے گا۔ ہم اس وقت حماس کے علاوہ اپنے کسی اور دشمن کے ساتھ جنگی محاذ نہیں چاہتے ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ دفاع پیٹرک رائیڈر نے کہا کہ امریکہ نے مشرق وسطی میں مزید 900 فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔امریکی فوجی اسرائیل نہیں جائیں گے ۔ پینٹاگون کے مطابق نئی تعیناتی کا مقصد امریکی فورسز کی حفاظت اور فضائی دفاع کو تقویت دینا ہے۔ فلسطین کے لیے اقوامِ متحدہ کی ریلیف اینڈ وَرکس ایجنسی کے عہدیدار فلپ لازارینی کا کہنا ہے کہ غزہ میں متعدد ساتھی مارے گئے ہیں، صرف ایک دن میں ہمارے 15 ساتھی مارے گئے۔سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، مصر، کویت، اردن، بحرین، عمان اور مراکش کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے خلاف مشترکہ مذمتی بیان جاری کردیا۔ بیان میں عرب ممالک نے کہا کہدفاع کا حق بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں اور فلسطینیوں کے جائز حقوق کو نظرانداز کرنے کی توجیح نہیں ہوسکتا۔
اسرائیلی فوج نے اپنے 310 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کرلیا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا کہ 229 اسرائیلی یرغمالیوں سے متعلق بھی اہلخانہ کو مطلع کردیا گیا ہے۔امریکا نے حماس اور ایرانی پاسداران انقلاب گارڈز کے ارکان پر نئی پابندیاں عائد کر دیں ۔امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق نئی پابندیاں حماس کے فنڈنگ نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور حماس کی بین الاقوامی مالیاتی نظام سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کو روکنے کے امریکا کے عزم کو واضح کرتی ہیں۔