سپریم کورٹ : رواں ہفتے مقدمات کی سماعت نئی پالیسی کے تحت کی جائیگی

اسلام آباد :  رواں ہفتے سپریم کورٹ میں مقدمات کی سماعت نئی پالیسی کے تحت کی جائیگی،ترجیحی بنیادپرضروری مقدمات کوپہلے جبکہ باقی مقدمات کوباری آنے پر مقررکیاجائے گا۔پریکٹس اینڈپروسیجرایکٹ کے فیصلے کے بعدسپریم کورٹ میں مقدمات کی سماعت میں بھی کافی تیزی آگئی ہے اور مقدمات نمٹانے کی شرح میں بھی اضافہ ہواہے۔روزانہ کی بنیاد پر ہر بنچ میں پچاس سے بھی زائد مقدمات سماعت کیلئے مقررکئے جارہے ہیں ۔واضح رہے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی نے سات نکاتی پالیسی کی منظوری دی تھی جس کے مطابق وہ مقدمات جن کا جلد فیصلہ قانونی تقاضا ہے انہیں سماعت کیلئے مقرر کیا جائے گا۔

پالیسی کے مطابق ٹیکس اور انتخابی تنازعات کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر سنا جائے گا، ضمانت قبل از گرفتاری اور ضمانت بعد از گرفتاری مقدمات بھی ترجیحی بنیادوں پر سنے جائیں گے۔10 سال تک سزا کے فوجداری مقدمات کو بھی ترجیحی بنیادوں پر سنا جائے گا، ایک ہی فیصلے کیخلاف متعدد درخواستوں والے مقدمات بھی ترجیحی بنیادوں پر سماعت کیلئے مقرر ہوں گے۔ چیف جسٹس ،جسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا لارجر بنچ نیب ترامیم فیصلہ کیخلاف اپیل پر کل منگل کو سماعت کریگا۔

اسی طرح چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اﷲ پر مشتمل تین رکنی بنچ یکم نومبر کو فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس کی سماعت کریگا جبکہ جمعرات 2نومبر کو عام انتخابات میں تاخیر اور اسمبلی کی تحلیل کے 90روز کے اندر انتخابات کرانے کے لیے دائر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن،چیئر مین پاکستان تحریک انصاف اور درخواست گزار عبا دالرحمان لودھی کی آئینی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔