اسلام آباد:غیر قانونی طور پرمقیم غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن آج ختم ہوجائے گی،ڈیڈلائن کے بعد غیر قانونی طور مقیم افغانیوں کے خلاف ایکشن لیا جائیگا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی غیر ملکیوں کو نکالنے کا فیصلہ خودمختار ملکی قوانین اور بین الاقوامی اصولوں کے مطابق ہے۔ ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر (یو این ایچ سی آر) کے ایک بیان کے جواب میں کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کے خودمختار ملکی قوانین اور قابل اطلاق بین الاقوامی اقدار اور اصولوں کے مطابق ہے۔یو این ایچ سی آر نے پاکستانی حکام سے اپیل کی تھی کہ یکم نومبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ملک بدری کا فیصلہ معطل کیا جائے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کا پریس بیان دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس مقصد کے لیے اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔دریں اثنانگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر بسنے والے افراد کو31 اکتوبر تک پاکستان سے نکل جانے کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے ، انخلاءکا معاملہ غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف ہے، کسی مخصوص گروہ کے خلاف نہیں، غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کو قریبی بارڈر تک پہنچایا جائے گا،وہ پاکستانی جنہوں نے غیر قانونی مقیم افراد کو گھر کرایہ پر دے رکھے ہیں، وہ بھی جرم میں برابر کے شریک ہیں،ایسے افراد کے لئے موقع ہے کہ وہ غیر قانونی مقیم افراد کے بارے میں اطلاع فراہم کریں ۔
ادھر وزارت داخلہ سندھ کے مطابق حکومتی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ان افراد کے خلاف کارروائی ہوگی، جن کے پاس کوئی دستاویز نہیں۔ 31اکتوبر کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔