لاہور: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہاہے انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا ،یہ میرا مینڈیٹ نہیں ہے، ہمارا کام الیکشن کمیشن کی معاونت کرنا ہے۔ نومئی جیسے واقعات کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جاسکتی، قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں،قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا ملے گی، قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے، افغان مہاجرین کوملک سے بے دخل نہیں کیا جا رہا،غیرقانونی مقیم افراد کو ملک چھوڑنے کا کہا گیا ہے، دنیا میں کسی بھی غیرملکی کو ویزے کے بغیر آنے کی اجازت نہیں ہوتی،پاکستان میں اس وقت عبوری جمہوریت ہے، مستحکم جمہوریت نہیں ہے۔
لاہور میں نجی یونیورسٹی کے طلبا و طالبات کے ساتھ خصوصی نشست کےدوران ان کاکہناتھا نوجوان ہمارے ملک کا سرمایہ ہیں، درست فیصلے آپ کی ترقی اور کامیابی کے ضامن ثابت ہوتے ہیں، انسان اپنی غلطیوں سے سبق سیکھتا ہے، کوشش ہوگی آئندہ بھی طلبا و طالبات کے ساتھ نشستیں ہوتی رہیں،نگران حکومت کا قیام آئینی طریقے سے عمل میں آیا، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے الیکشن میرے وزیراعظم بننے سے پہلے تاخیر کا شکار ہو چکے تھے،سوشل میڈیا پر بے بنیاد پراپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ ایسے کلچر کو پروموٹ نہیں کرنا چاہئے، سوشل میڈیا پرتنقید کرنے والے کسی کی ماں، بہن کو بھی نہیں چھوڑتے، ہمیں ایک دوسرے کے سیاسی نظریات کا احترام کرنا چاہئے، تعصبات سے بالاتر ہوکر ہمیں قومی تعمیر و ترقی میں حصہ ڈالنا ہوگا،آزادی اظہاررائے کی بھی کچھ حدود وقیود ہوتی ہیں۔انہوں نے کہاحکومت کی پالیسی اور متعلقہ قوانین کے مطابق تمام غیر قانونی تارکین وطن اور غیر ملکیوں کو پاکستان کی سرزمین سے واپس بھیجا جارہا ہے۔
یہ پالیسی پاکستان میں مقیم صرف غیر قانونی افغان شہریوں کے لئے مخصوص نہیں بلکہ یہ ان تمام غیر ملکیوں پر لاگو ہوتی ہے جن کے پاس قانونی دستاویزات نہیں ، واپسی کا فیصلہ قومی سطح پر کیا گیا ہے جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت شامل تھی کیونکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی مختلف قسم کی جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے جس کا ادراک سب کو تھا مگر پہلے اس بارے میں نہیں سوچا گیا، وزارت داخلہ کو ہدایات دی ہیں کہ خواتین اور بچوں کو باعزت طریقے سے وطن واپس بھیجا جائے ۔ متعدد دہشتگردانہ واقعات میں مخصوص گروہ ملوث ہیں ، بعض گروپوں کا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونا مسئلہ کا حصہ ہے ، خیبر پختونخوا میں مسجد میں خودکش حملہ کے خود کش بمبار کی شناخت افغان شہری کے طور پر ہوئی،لوگوں کی زندگیوں کی حفاظت حکومت کی اولین ذمہ داری اور آئینی فرض ہے،ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح انتہائی کم ہے ،لوگوں کی اکثریت ٹیکس دیناگوارہ نہیں کرتی ، اگر 40فیصد لوگ بھی ٹیکس دینا شروع کر دیں تو بلوچستان سمیت ملک بھر کی محرمیوں کا ازالہ کیا جا سکتا ہے، عسکریت پسندوں نے بالخصوص بلوچستان اور کے پی کے میں نوجوانوں کے ذہنوں میں نفرت کے بیج بوئے، مدرسوں اور تعلیمی درسگاہوں میں نصابی سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے اور اس کیلئے بھی قانون سازی کی گئی ہے، ملکی سلامتی کیلئے قومی سلامتی کمیٹی اہم فیصلے اس وقت کرتی ہے جب اس کی ضرورت محسوس ہو یا کوئی ہنگامی صورتحال پیدا ہو جائے تو آرمڈ فورسز اور سویلین حکومت کو سر جوڑنا پڑتا ہے، میں پورے ملک کا وزیر اعظم ہوں ،مجھے تمام صوبوں اور پورے ملک کا سوچنا پڑتا ہے،یہ نہیں ہو سکتا میں دوسرے صوبوں کے فنڈز بلوچستان یا کسی مخصوص علاقے پر لگا دوں۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے سینیٹر اسحاق ڈارکو بحیثیت قائدایوان کام جاری رکھنے کی باضابطہ منظوری دے دی۔ انوار الحق کاکڑ سے نگران وزیر اعلی پنجاب سید محسن رضا نقوی نے ملاقات کی، اس دوران نگران صوبائی حکومت کی زیر قیادت پنجاب میں ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت پر گفتگو ہوئی۔نگران وزیر اعظم کی زیر صدارت پنجاب کی نگران کابینہ کا خصوصی اجلاس ہواجس میں پنجاب کی نگران حکومت کے اب تک کے دورانیے میں لیے گئے اقدامات کے حوالے اور بین الصوبائی سرحدوں پر نفاذ قانون پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ توانائی کے شعبے میں ترقی کے لیے بائیو گیس کی پیداوار کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ اجلاس میں وزیراعظم کو پنجاب میں نفاذ قانون اور انصاف کی فراہمی کی صورتحال کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم نے حکام کو انصاف کی فراہمی غیر جانبدار اور یقینی بنانے کے لیے مقامی پولیس افسران کے پورے ملک میں تقرریوں اور تبادلوں کے لیے پالیسی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کچے کے علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کامیاب کارروائیوں پر حکومت پنجاب کو سراہا اورپنجاب حکومت کی مواصلاتی نظام میں بہتری کی کوششوں اور خصوصی بچوں کے لیے تعلیمی ادارے تعمیر کرنے پر بھی سراہا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت اب تک وراثت میں ملا 629 ارب روپے کا قرضہ اتار چکی ہے ، زرعی شعبے میں 76 ارب روپے کے اضافی فنڈز مختص کیے جا چکے ہیں۔ وزیراعظم کو پنجاب میں نرسوں کی تعداد دگنی کرنے اور انہیں بیرون ملک ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے تین دن میں این او سی کے اجراء کی پالیسی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو فصلوں کو نزر آتش کرنے سے پیدا ہونے والے دھوئیں کا مسئلہ بھارت کے ساتھ سفارتی سطح پر اٹھانے کا یقین دلایا۔اس سے پہلے انوار الحق کاکڑعہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ دو روزہ دورے پر لاہور پہنچے توگورنر پنجاب بلیغ الرحمان، نگران وزیر اعلی پنجاب اور اعلی صوبائی افسران نے لاہور ائر پورٹ پران کا استقبال کیا۔