پی ٹی آئی پر پابندی ہمارا مینڈیٹ نہیں، نگران وزیراعظم

لاہور: نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے انتخابات کی تاریخ الیکشن کمیشن دے گا جبکہ نگران حکومت لیول پلیئنگ فیلڈ یقینی بنائے گی۔میو ہسپتال لاہور کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاووٹ ڈالنے کیلئے جتنے آپ بے چین ہیں اتنا میں بھی ہوں،الیکشن کی تاریخ کا اعلان پوراآئین نہیں ہے، آئین کے کئی اور پہلو ہیں، کیا ان کو نظرانداز کر کے صرف اس ایک پہلو پر زور دینا چاہیے، الیکشن کمیشن کو ہر طرح کی معاونت کی یقین دہانی کرا دی ہے، جہاں جہاں ہمارا کردار ہے وہ ہم پوری طرح ادا کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے،کسی بھی پارٹی کو انتخابات میں حصہ لینے سے نہیں روکا گیا،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پر پابندی نہیں لگائی تو نگران حکومت کیسے ایک ایسا عمل کر سکتی ہے جو غیرقانونی اور غیرآئینی ہو،سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہم اس بارے میں کچھ سوچیں، یہ ہمارا مینڈیٹ ہے نہ آئین و قانون اس کی اجازت دیتاہے، ہر سیاسی جماعت کو مکمل اظہار رائے کی مکمل آزادی حاصل ہے، وہ لوگ جو چیئرمین پی ٹی آئی سے راہیں جدا کر چکے اور جو انکے حامی ہیں وہ سب انتخابات میں حصہ لیں گے، اس سے زیادہ کیا لیول پلیئنگ فیلڈ کی یقین دہانی کرائوں؟ نگران حکومت کوئی غیر قانونی اور غیرآئینی اقدام نہیں کرے گی،ہمیں اپنے عمل کے ذریعے دوسروں کیلئے مثال بننا ہے،آئی ایم ایف وفد 2 نومبر کو پاکستان آ رہا ہے، امیدہے آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے امور کامیابی سےطے پا جائیں گے، ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کیلئے اہم پلیٹ فارم ہے،ایس آئی ایف سی کو پارلیمنٹ کے ذریعے مکمل تحفظ حاصل ہے،اسمگلنگ ملکی معاشی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے،اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ، اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی آئی ،آنے والے دنوں میں مہنگائی مزید کم ہو گی، مذہبی سیاحت کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے، دنیا کاکوئی بھی ملک غیرقانونی مقیم افراد کو اپنے ملک میں رہنے کی اجازت نہیں دیتا،یہ تاثر غلط ہے افغان مہاجرین کو واپس بھیجا جارہا ہے بلکہ غیرقانونی مقیم افراد کو واپس بھیجا جائے گا، رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھیج رہے، تارکین وطن کو واپس بھیجنے کا مقصد کسی کی املاک پر قبضہ کرنا یا ہتھیانا نہیں ہے، غزہ کی صورتحال قابل مذمت ہے، فوری جنگ بندی ہونی چاہئے،تہذیب و ثقافت کے فروغ کیلئے پنجاب حکومت کی کاوشیں قابلِ تعریف ہیں، شاہی قلعے کےثقافتی ورثے کی بحالی خوش آئند ہے، توقع ہے دیگر صوبے بھی ثقافتی ورثے کومحفوظ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرینگے ،پنجاب حکومت کو جہاں ضرورت ہوگی وفاق مدد فراہم کرے گا۔نگران وزیر اعظم نےانسٹی ٹیوٹ فار آرٹ اینڈ کلچر کے پہلے کانووکیشن میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور مختلف شعبہ جات میں کامیاب طلبہ و طالبات میں ڈگریاں اور میڈل تقسیم کئے۔طلبا و طالبات نے وزیراعظم کو ہاتھ سے بنا پورٹریٹ بطور تحفہ پیش کیا۔ وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہاسی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے،چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے پاکستان نے ترقی کی منازل طے کی ہیں، نگران حکومت ملک کے معاشی استحکام اور ترقی کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، نوجوان قیمتی اثاثہ اور ملک کا مستقبل ہیں، تعلیم ایسا ہتھیار ہے جس کو استعمال میں لا کر ملک کی تقدید بدلی جا سکتی ہے،معاشرے میں مساوات،انصاف کےفروغ اور تعلیم کے شعبےکی بہتری کیلئے سب کو ملکر کام کرنا ہو گا، ہر شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی کو اپنا نا ہوگا ورنہ ہم دنیا سے بہت پیچھے رہ جائیں گے، ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں ، ضرورت اس امر کی ہے ان وسائل کو درست انداز میں بروئے کا ر لایا جائے۔