اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن کو آج ہی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا حکم دیدیا، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ عام انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان سپریم کورٹ سے ہی ہوگا، الیکشن کمیشن ملاقات کرکے کل سپریم کورٹ کو آگاہ کرے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ فون اٹھائیں اور صدر کے ملٹری سیکرٹری کو ملیں،سپریم کورٹ بغیر کسی بحث کے انتخابات چاہتی ہے۔
عام انتخابات سے متعلق کیس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہو جانے پر تصور کیا جائے یہ پتھر پر لکیرہوگی،ہم انتخابات کی تاریخ بدلنے نہیں دیں گے۔
90روز میں عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،بنچ میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں،الیکشن کمیشن حکام، اٹارنی جنرل اور پی ٹی آئی وکیل علی ظفر عدالت میں پیش ہوئے،پیپلزپارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن نے 11فروری کو عام انتخابات کی تاریخ دیدی،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ابھی کمیشن ابھی جا کر صدر مملکت سے مشاورت کرے،اس ملک میں سب کو الیکشن چاہئیں،سپریم کورٹ صر ف سہولت کار کا کردار ادا کررہی ہے،انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہو جانے پر تصور کیا جائے یہ پتھر پر لکیرہوگی،ہم انتخابات کی تاریخ بدلنے نہیں دیں گے، عدالت اپنے فیصلے پر عملدرآمد کرائے گی۔
عام انتخابات 90روز میں کرانے کیلئے دائر درخواستوں پر وقفے کے بعد سماعت ہوئی،الیکشن کمیشن نے صدر مملکت سے مشاورت کرنے کا اعلان کردیا، سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ صدر مملکت سے انتخابات پر مشاورت ہو گی،وکیل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے سے عدالت کو آگاہ کردیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ اگر وہ آپ کو نہ بھی بلائیں پھر بھی آپ ان کا دروازہ کھٹکھٹا دیں،وکیل الیکشن کمیشن نے کہ الیکشن کمیشن صدر مملکت سے مشاورت کرے گا، چیف جسٹس پاکستان نے آج ہی صدر مملکت سے مشاورت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ اٹارنی جنرل مشاورت میں آن بورڈ ہیں،اٹارنی جنرل صاحب ! آپ صدر سے الیکشن کمیشن کی ملاقات طے کروائیں،صدر مملکت کو گزشتہ سماعت کا کورٹ آرڈر دکھائیں،عدالت صرف اس مسئلے کا حل چاہتی ہے،
چیف جسٹس پاکستان نے آج کی سماعت کا حکمنامہ لکھوا دیا۔حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کہا حلقہ بندیوں کا عمل 30نومبر کو مکمل ہوگا۔ سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔