کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنما سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ انتخابی میچ میں ”مین آف دی میچ”وہی ہوگا جسے امپائر کی خوشنودی حاصل ہوگی،کس کو وزیراعظم بننا ہے یہ فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے لیکن اب اسے کسی اور کا صواب دید قراردیا جارہا ہے،2018ء میں بھی امپائر کو ساتھ ملا کرمیچ فکس کیا گیا اب دیگر پارٹیاں بھی اس مہربانی کی منتظر نظر آتی ہیں۔
جمعرات کے روز اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں مختلف وفود اور صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمیشہ انتخابی میچ کا فیصلہ متنازعہ رہا ہے اب بھی عوام کے پاس جانے کے بجائے تمام پارٹیوں کی نظر امپائرکی طرف ہے، سیاستدان فکس میچ کے لیے امپائر کی طرف دیکھنے کے بجائے اپنے کھلاڑیوں کی سلیکشن اور عوامی رابطے کو اہمیت دی جائے تاکہ ان کا حشر 2018ء سمیت ماضی کے ونر جیسا نہ ہو سکے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب کا یہ کہنا کہ اب اس نے نواز شریف کو وزیر اعظم بننے نہیں دینا ناقابل فہم ہے کیا وہ بلاول کو تحریک انصاف کے ساتھ ملکر وزیر اعظم بنا نے کا سوچ رہے ہیں۔ لگتا ہے کہ اب ایک حافظ ہی زرداری سمیت سب پر بھاری ہوسکتا ہے۔