اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے ہے کہ جسے الیکشن پر شکوک ہوں وہ اپنی بیویوں سے اظہارکرے، ٹی وی پر نہیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 90 روز میں عام انتخابات سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ اگر کسی سے فیصلے نہیں ہو پا رہے تو وہ گھر چلا جائے، ایسا نہ ہو شام کو ٹی وی پر یہ خبر چلے پتہ نہیں کہ انتخابات ہوںں گے یا نہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جسے شکوک و شبہات ہوں وہ اپنی بیویوں کے سامنے اظہار کرے، میڈیا پر نہیں،کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ انتخابات کی تاریخ ہم نے دی ہے۔
میڈیا کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ اگر میڈیا نے انتخابات سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کیے تو وہ آئین کی خلاف ورزی کریں گے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ میڈیا والے مائیک پکڑا کر یہ نہیں کہہ سکتے کہ انتخابات ہوں گے یا نہیں، میڈیا کو منفی کردار ادا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے استدعا کی کہ انتخابات نا ہونے کے خدشے کو ختم کرنے کے مزید سخت حکم دیں تو فاضل جج نے خدشے کے لفظ کے استعمال کو روک کر کہا کہ انشاء اللہ انتخابات 8 فروری ہو ہی ہوں گے۔
چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آپ نظر رکھیں الیکشن کے حوالے سے کوئی منفی خبر چلائے تو ان کے خلاف ایکشن لیں۔