غزہ (اُمت نیوز) اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلسل بمباری جاری ہے، قابض فوج نے غزہ پر رات کوالمغازی کیمپ پر بڑا فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 30 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے پانچویں ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں، ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کا مسکن بننے والے اقوام متحدہ کے الفخورا سکول پر بھی بمباری کی گئی۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ وسطی غزہ میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں 30 سے زائد افراد شہید ہو گئے، ترجمان وزارت صحت اشرف القدریٰ نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے المغازی کیمپ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے 30 افراد کی لاشیں دیر البلاح کے الاقصیٰ شہدا ہسپتال پہنچائی گئیں۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ حماس نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے عام شہریوں کے گھروں پر براہ راست بمباری کی ہے، شہید ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے گھر پر بھی ڈرون حملہ کیا۔
اسرائیلی وزیر نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حملوں میں حماس کے 12 کمانڈرز مارے گئے ہیں جبکہ اسرائیلی فورسز نےغزہ شہر کا مکمل گھیراؤ کر رکھا ہے۔
ادھر حماس کی جانب سے بھی غزہ میں قابض اسرائیلی فوج سے لڑائی کی نئی ویڈیو جاری کر دی گئی ہیں۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت اور اس کے سربراہ نے اسرائیل کی جانب سے 3 نومبر کو غزہ پٹی میں ہسپتالوں پر کیے گئے حملوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس سے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز غزہ پٹی میں القدس ، الشفا اور انڈونیشیائی ہسپتالوں کو نشانہ بنایا، شفا میڈیکل کمپلیکس کے گیٹ پر ایمبولینسز کے قافلوں پر اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد شہید ہوگئے۔