اسرائیلی فوج کی المغازی کیمپ پر بمباری،مزید 282 فلسطینی شہید

غزہ :غزہ میں قتل عام 30 ویں دن بھی جاری رہا۔ اسرائیلی فوج کی بمباری میں مزید 282 فلسطینی شہید ہوگئے۔فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کے مطابق 7 اکتوبر سے شروع جنگ میں شہدا کی تعداد 9770 ہوگئی ۔ اسرائیلی فوج نے المغازی کیمپ پر بھی کارروائی کردی ۔ اس قتل عام میں 51 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ حملے میں ترک خبر ایجنسی کے فوٹوگرافر کے 4بچے اور 4بھائی مع اہل خانہ بھی شہید ہوگئے۔ غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 31 ہو گئی ہے۔ القسام بریگیڈز نے الشاطی پناہ گزین کیمپ کے قریب اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کی ویڈیو جاری کردی۔ قابض اسرائیلی طیاروں نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیا کیمپ کے مشرق میں الجرن جنکشن کے قریب ابو الخیر مسجد کو نشانہ بنایا۔قابض جنگی کشتیوں نے الشاطر کیمپ اور وسطی غزہ کی پٹی کے ساحل پر بمباری کی۔ اسرائیلی فوج نے کہا غزہ میں ڈھائی ہزار سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

قابض فوج نے خان یونس میں ایک پولیس سٹیشن کو نشانہ بنایا ۔ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے سوشل میڈیا پر بتایا غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے 60 یرغمالی بھی لاپتہ ہو گئے۔ 23 کی لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔ اسرائیل کبھی بھی یرغمالیوں کی لاشوں تک نہیں پہنچ سکے گا ۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے میجر سمیت مزید 4 فوجی ہلاک7 ہوگئے ۔ اب تک ہلاک فوجیوں کی تعداد 345 ہوگئی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مشرق وسطی کے دورے کے دوران عرب ملکوں کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں اور تبادلہ خیال کے بعد اس امر کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ اور عرب ریاستوں کے درمیان اس امر پر اتفاق ہے کہ غزہ کی موجود صورت حال کو جاری نہیں رکھا جا سکتا۔ اسے تبدیل کرنا ہو گا۔ مسئلے کے دو ریاستی حل کی خاطر بہتر راستے کی طرف جانا ہو گا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں زمینی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک ڈھائی ہزار سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا ۔شمالی غزہ کے رہائشیوں کو جنوب کی طرف جانے کے لئے مختصر وقت دیں گے۔

اتوار کے روز مغربی کنارے اور القدس میں اسرائیل کے ساتھ جھڑپوں اور تصادم میں 5 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ اسرائیل نے مغربی کنارے کے مختلف اضلاع سے متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔ حزب اللہ نے جنوبی لبنان سے تین اسرائیلی مقامات اور ایک اسرائیلی گاڑی پر بمباری کی۔ ترک صدر اردوان نے کہا غزہ کو خودمختار فلسطینی ریاست کا حصہ ہونا چاہیے۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے امریکی ہم منصب سے ملاقات کی اور غزہ کی صورتحال پر بات چیت کی۔ سعودی عرب نے غزہ سے آبادی کی جبری نقل مکانی کو مسترد کردیا۔امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وقفہ حاصل کرنے پر پیش رفت ہوئی ہے۔ بائیڈن نے اس حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل نے 900 کلو کے دو بم گرائے ہیں۔ حملے میں دوسرا سب سے بڑا بم استعمال کیاگیا ۔ اسرائیلی فوج نے ھنیہ کے گھر پر بھی ڈرون حملہ کردیا۔حماس رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ اسماعیل ھنیہ کی حالیہ دنوں میں ایران کے رہبر اعلی آیت اﷲ علی خامنہ ای سے ملاقات ہوئی ہے۔ حماس رہنما نے لبنانی ٹی وی پر ملاقات کی مزید تفصیل نہیں بتائی۔ فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری پر وسطی افریقی ملک چاڈ نے بھی اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلالیا ۔اس طرح ترکیہ، ہنڈوراس، چلی، کولمبیا، اردن اور بحرین کے بعد چاڈ بھی ان ملکوں کی فہرست میں تازہ ترین اضافہ ہے ۔ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے مقبوضہ مغربی کنارے کا اچانک دورہ کیا اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ بلنکن غزہ پر صہیونی حملوں کے بعد کئی مرتبہ اسرائیل کا دورہ کر چکے ہیں لیکن یہ ان کا غزہ کا پہلا دورہ ہے۔محمود عباس سے گفتگو میں بلنکن نے کہا غزہ کے باشندوں کو زبردستی بے گھر نہیں کیا جانا چاہیے۔ فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ اسے رفح کراسنگ کے ذریعے 30 امدادی ٹرک موصول ہوئے جن میں سے 3 ہلال احمر اور 19 فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی کو دیے گئے ہیں۔ یونیسیف نے کہا کہ غزہ میں اسکولوں پر اسرائیلی حملوں نے دہشت زدہ کردیا ہے۔

قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان نے فرانسیسی وزیر خارجہ سے ملاقات میں فلسطین میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا اور کہا غزہ میں حملے بند کئے بغیر یرغمالیوں کی رہائی ممکن نہیں۔ ترک صدر اردوان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا فلسطین کے مسئلے پر بہت زیادہ کاوش کر رہے ہیں، غزہ میں اپنے بھائیوں کوبے یارومددگار نہیں چھوڑیں گے۔ نیتن یاہو نے عالمی برادری کے مطالبات کے باوجود غزہ میں جنگ بندی سے انکار کردیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی نہیں ہوگی۔ اپنے دوستوں اور دشمنوں دونوں کو بتا رہےہیں انہیں شکست دینے تک جنگ جاری رکھیں گے۔ پوپ فرانسس نے پھر جنگ بندی کی اپیل کردی۔ انہوں نے کہا کہ خدا کے نام پر جنگ بندی کی درخواست کرتا ہوں ۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں مواصلات اور انٹرنیٹ کی بندش کے بعد شدید بمباری کی ہے اور اس کے علاوہ غزہ کے شمالی علاقوں میں بھی فضائی حملے کیے ہیں۔