لاہور(اُمت نیوز)صوبائی دارالحکومت اور باغوں کے شہر لاہور کو مسائل نے گھیر لیا، کبھی فضائی آلودگی وبالِ جان بن جاتی ہے تو کبھی وبائیں سر اٹھاتی ہیں
زندہ دلانے لاہور کو جیسے جینا ہی مہال ہو چکا ہے، کچھ عرصہ قبل آشوبِ چشم نے ناک میں دم رکھا تھا، اللہ اللہ کر کے اس سے جان چھوٹی تو سموگ اور ڈینگی نے ڈیرے ڈال لئے۔
مسلسل جاری حکومت کوششیں بھی رنگ نا لا سکیں، موسم بھی بدلا لیکن ڈینگی وائرس کے حملہ جوں کے توں رہے،
شہرِ لاہور سے ڈینگی بخار میں مبتلا 64 سالہ خالد محمود اور 78 سالہ جمیلہ بی بی جاں بحق ہو گئے جبکہ ڈینگی بخار کے 85 نئے مریضوں کی تصدیق ہو گئی۔
علاوہ ازیں ہسپتالوں میں ڈینگی بخار کے 129 مریض بدستور زیر علاج ہیں، شہر کے مزید 27 مقامات سے ڈینگی لاروا تلف کر دیا گیا۔