کراچی: کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی ٹمبر مارکیٹ میں آٹھ آٹھ گھنٹے لوڈشیڈنگ، کراچی ٹمبر مارکیٹ کے تاجر سراپا احتجاج، کے الیکٹرک کو الٹی میٹم ،72 گھنٹے کے بعد آئندہ کا لالحہ عمل طے کریں گے غیرمعینہ مدت کے لئے کاروبار بند کرنے کی دھمکی. آرمی چیف جنرل عاصم منیر ۔کورکمانڈر کراچی ۔ڈی جی رینجر ۔ چیف جسٹس آف پاکستان ۔چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ۔ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور وزیر اعلیٰ مقبول باقر سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ ۔ اقوام متحدہ اور بین القوامی سطح پر کے الیکٹرک کے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے، ان خیالات کا اظہارصدر کراچی ٹمبر مرچنٹ گروپ شرجیل گوپلانی نے کراچی ٹمبر مرچنٹ گروپ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کیا۔اجلاس میں نائب صدر صابر بنگش ۔ جوائنٹ سیکریٹری سجاد سومرو۔عارف داتا۔آصف پاستا۔سید محمد تقی ودیگر نے شرکت کی ۔
اجلاس کے شرکاء نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی ٹمبر مارکیٹ میں روزانہ 8گھنٹے اوقات کار میں صرف 2 گھنٹے بجلی ملتی ہے جبکہ 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔100فی صد بجلی کے بلوں کی ادائیگیوں کے باوجود کے الیکٹرک ظالمانہ اقدام سے باز نہیں آتا۔ہم نے باربار کے الیکٹرک کو درخواست دی ہے مگر کے الیکٹرک والے ٹس سے مس نہیں ہوتے،انہوں نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک والے کہتے ہیں ہم نے کسی کے کاروبار کا ٹھیکہ نہیں لیا اور کے الیکٹرک کی اپنی پالیسی ہے جس پرہم چل رہے ہیں اور ہم حکومت کو اس سلسلے میں جواب دہ نہیں ۔
شرجیل گوپلانی نے خبردار کرتے ہوئے کہ کہا کہ اگر کے الیکٹرک نے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا تو۔ہم اپنا کاروبار بند کرنے پر۔مجبور ہونگے ٹمبر مارکیٹ کے دکان داروں اور تاجر برادری نے کے الیکٹرک کی جانب سے کاروباری اوقات میں کی جانے والی لوڈشیڈنگ پر احتجاج کیا،اس ضمن میں چیئرمین آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن رجسٹرڈ، صدر کراچی ٹمبر مرچنٹس گروپ چیئرمین آل پاکستان ٹمبر ٹریڈرز ایسوسی ایشن، محمد شرجیل گوپلانی نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے عہدیداروں سمیت مختلف اہم شخصیات کو ایک خط تحریر کردیا گیا ہے جس میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ کاروباری اوقات میں ٹمبر مارکیٹ میں لوڈشیڈنگ بند کی جائے۔محمد شرجیل گوپلانی نے کہا کہ کاروباری اوقات میں دن میں صرف دو گھنٹے بجلی مہیا کی جاتی ہے جبکہ آٹھ آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، جس سے ہمارا کاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ ایسی صورت میں ہمارے پاس دو میں سے صرف ایک ہی راستہ ہے، یا تو ہم اپنے کاروبار کو ختم کردیں یا پھر کے الیکٹرک کو بجلی کے بلوں کی ادائیگی روک دیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کے الیکٹرک کے عہدیداروں سمیت مختلف اہم شخصیات کو ایک خط تحریر کردیا گیا ہے جس میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ کاروباری اوقات میں ٹمبر مارکیٹ میں لوڈشیڈنگ بند کی جائے۔ تاکہ ہم سکون سے کاروبار کرسکیں۔ اگر ایسا نہ ہوا تو ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچتا۔