کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں سابق اسپیکر صوبائی اسمبلی آغاز سراج درانی کی ضمانت ضبط کرلی۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس جسٹس ظفر احمد راجپوت نے آغا سراج درانی کی لیاری میڈیکل یونیورسٹی میں غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں زر ضمانت واپس کرنے سے متعلق درخواست کے خلاف سماعت کی۔
حفاظتی ضمانت حاصل کرنے کے بعد سرنڈر نہ کرنا آغا سراج کو مہنگا پڑ گیا، عدالت عالیہ عدالت نے آغا سراج درانی کی 10 لاکھ روپے زر ضمانت ضبط کرلی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ آغا سراج نے 30 نومبر 2021 کو سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت حاصل کی تھی جنہیں 10 روز میں احتساب عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ آغا سراج درانی عدالتی حکم پر عملدرآمد کرنے میں ناکام ہوئے۔عدالت نے زر ضمانت واپس کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی۔
وکیل آغاز سراج درانی نے عدالت کو بتایا کہ کہ آغا سراج سرنڈر کرنا چاہتے تھے مگر پیش نہیں ہو سکے جس پر جسٹس ظفر احمد راجپوت نے جواب دیا کہ سرنڈر نہیں کیا تو اب اس کے نتائج بھی بھگتنا ہوں گے۔ٓ