کراچی: نگران وزیر صحت سندھ سعد خالد نیاز کے بیان پر رد عمل میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں کہا گیا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ سندھ کے محکموں کے اچانک دوروں سے ثابت ہوا کہ وزیر صحت ڈاکٹر سعد نیاز ہسپتالوں کو بہتر کرنے میں بُری طرح ناکام رہے اور ہسپتالوں کی حالت زار بہتر کرنے کے بجائے ایس آئی یو ٹی جیسے عظیم ادارے پر تنقید کی۔ ترجمان وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈاکٹر سعد نیاز نے بدنیتی کی بنیاد پر محکمہ صحت کے جائزہ اجلاس کو تین مرتبہ ملتوی کرایا فقط اسلئے کہ اُنکی ناقص کارکردگی کا جائزہ نہ لیا جاسکے۔
ڈاکٹر سعد نیاز اپنے بیان میں جو زبان استعمال کررہے ہیں وہ کوئی مہذب یا پیشہ ور ڈاکٹر یا کوئی بھی وزیر استعمال کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ڈاکٹر سعد نیاز نے جس طرح کی غلط بیانی اور بیہودگی اپنے بیانات میں دکھائی وہ ظاہر کرتا ہے کہ جھوٹ کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی اور جب انہیں جوابدہ کیا گیا تو وہ بے بنیاد اور جھوٹے بیانات پر اُتر آئے۔ ڈاکٹر سعد نیاز آئین و قانون کی پامالی پر بضد ہیں اوراپنی ناکامی پرجھنجھلاہٹ کا شکار ہیں؛ آئین و قانون کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ تمام صوبائی محکموں کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اُنکو وقتاً فوقتاً ہدایات دینے کے پابند ہیں۔ ڈاکٹر سعد نیاز محکمہ صحت میں اپنی مرضی کا سیکرٹری تعینات کرکے اپنا ذاتی ایجنڈا چلانا چاہتے ہیں جبکہ نگران وزیراعلیٰ سندھ عوام کو بہتر طبی سہولیات دینے کیلئے آئین،قانون اور قواعد و ضوابط کی پابندی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہےہیں۔