غزہ : اسرائیل کی غزہ میں اسپتالوں اور کیمپوں پر شدیدبمباری۔ اسکولوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری میں مزید 243 فلسطینی شہید ہوگئے، ایک روز قبل شہدا کی تعداد 10569 تھی ۔ جمعرات کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہدا کی تعداد بڑھ کر 10812 ہوگئی ہے۔ شہدا میں 4412 بچے اور 2918 خواتین بھی شامل ہیں۔ 667 معمر افراد کو بھی شہید کردیا گیا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 26905 افراد زخمی ہیں۔بمباری سے غزہ کے اسپتال اور معالج سینٹرز تقریباً غیر فعال اور منہدم ہو چکے ہیں۔غزہ شہر میں سڑکوں پر جھڑپیں جاری ہیں، غزہ میں داخل ہونے والی صیہونی فوج کو حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔
اسرائیلی فوج کے خلاف حماس کے جنگجو گھات لگا کر حملے کر رہے ہیں۔قتل عام کے 34 ویں روز اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ میں دیر البلح میں ایک گھر پر بمباری کی جس میں 7 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی نے جنین کیمپ پر بھی حملہ کیا جس میں 8 افراد شہید ہوگئے۔ انروا نے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ میں اب تک ہمارے 99 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ہلال احمر نے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال انتہائی خوفناک ہوگئی ہے۔ اسرئیلی نے جنوبی لبنان کے علاقوں رامیا اور بیت لیف میں بھی بمباری کی۔ الاقصیٰ شہدا اسپتال اپنے مریضوں کا علاج کرنے سے قاصر ہوگیا۔ ادویات اور عملے کی قلت کے باعث صرف منتخب مریضوں کو ہی علاج کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔القسام بریگیڈ نے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ ہم نے غزہ کے اندر کارروائیاں کرکے 136 اسرائیلی گاڑیوں کو تباہ کردیا ہے۔ یرغمالیوں کی رہائی کا واحد راستہ قیدیوں کے تبادلہ ہے۔ ہم غزہ، مغربی کنارے اور القدس میں لڑائی جاری رکھیں گے۔