غزہ کی صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا

غزہ (اُمت نیوز)غزہ کی صورتحال پراسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا، جو سعودی عرب کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ او آئی سی کے اجلاس شرکت کرنے کے لئے سعودی عرب پہنچ گئے، انہوں نے سعودی عرب میں فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے غزہ میں فلسطینیوں کے قتلِ عام پرگہرے دکھ کا اظہار کیا اور صدرمحمود عباس کو یقین دلایا کہ پاکستان عالمی سطح پر فلسطینیوں کے لئے آواز بلند کرتا رہے گا۔

دوسری جانب اسرائیل نے غزہ میں ایک بار پھر اسپتالوں پر حملے شروع کردیے ہیں، القدس، الشفا اور العودہ اسپتال پر بمباری کی ہے، الشفا اسپتال میں پناہ گزینوں پر بمباری سے بچوں سمیت 30 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
سیکڑوں افراد اسپتال کی او پی ڈی کے باہر ایک شیڈ کے نیچے پناہ گزین تھے، صہیونی فورسز کی جنین پناہ گزین کیمپ میں چھاپے کے دوران فائرنگ کرکے مزید 16 فلسطینیوں کو شہید اور 14 کو زخمی کردیا۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 11 ہزار 78 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے غزہ پٹی کے 135 طبی مراکز، 21اسپتال ناقابل استعمال ہوگئے۔

فلسطینی حکام کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں اب تک181فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز غزہ سے کوئی شہری مصر نہیں جا سکا، غزہ میں پھنسے 34 برازیلی شہریوں کو سرحد پار کرنے سے روک دیا گیا۔

اتحادیوں کےدباؤ کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کا غزہ پر قبضے کے بیان پر یوٹرن لے لیا۔ نیتن یاہو نے کہا ہم حماس کے ساتھ جنگ کے بعد غزہ پر قبضے یا حکومت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں کسی قابل اعتماد طاقت کی ضرورت ہے تاکہ حماس کے خطرے کو دوبارہ ابھرنے سے روکا جا سکے، خطے میں ایک سویلین حکومت کی ضرورت ہے، ہم یقینی بنائیں گے کہ سات اکتوبر جیسےحملے مستقبل میں نہ ہوسکیں۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔

ریاض میں سعودی افریقی سربراہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چار ہفتے سے زیادہ عرصے سے محصور غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی روکنا ہوگی۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ جی ٹوئنٹی میں افریقی تنظیم اتحاد کی مکمل رکنیت کی حمایت کرتے ہیں۔