اسرائیل کی الشفا ہسپتال سے نومولود بچوں کو محفوظ ہسپتال لے جانے کی پیشکش

غزہ (اُمت نیوز ) اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک بار پھر ہسپتالوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت کئی فلسطینی شہید ہوگئے ہیں تاہم اب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ نومولود بچوں کو ہسپتال سے نکالنے میں مدد دے سکتی ہے۔
الشفا غزہ کا سب سے بڑا ہسپتال ہے، ہفتے کے روز اس کے پاس بھی اپنی معمولات کو جاری رکھنے کے لیے ایندھن ختم ہونے کی اطلاعات آچکی ہیں، اسرائیلی فوج نے غزہ کا بد ترین محاصرہ کر کے ہسپتالوں کے لیے ایندھن لانے کو معطل کر رکھا ہے۔
اس وجہ سے وہ ہسپتال جو اسرائیلی فوج کی مسلسل اور ٹارگٹڈ بمباری سے بچ گئے تھے وہ اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے سے قاصر ہو چکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے آج کہا ہے کہ تنظیم کا غزہ کی پٹی کے الشفاء ہسپتال سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، انہوں نے ہسپتال کو بار بار حملوں کا نشانہ بنائے جانے کو "خوفناک” قرار دیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ ہسپتال سے نکلنے والوں کو گولیاں ماری گئی ہیں اور انہیں قتل کیا جا رہا ہے، اسرائیلی ٹینک ہسپتال کو گھیرے میں لے رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی صحافی محمد سمری کا کہنا ہے کہ ایندھن کی قلت کے باعث الشفا ہسپتال میں بچوں کے لیے آکسیجن ختم ہو گئی ہے۔
فزیشن فار ہیومن رائٹس اسرائیل کے مطابق ڈاکٹرز نے بتایا کہ غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال میں بجلی کی بندش کے باعث گزشتہ روز قبل از وقت پیدا ہونے والے 2 بچوں کی موت واقع ہو گئی ہے۔
ہفتے کے روز اسرائیلی فوجی ترجمان ڈینئیل ہگاری نے ایک ٹی وی بریفنگ میں کہا کہ الشفا ہسپتال کی انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ اتوار کے روز اسرائیلی فوج پیڈریاٹرک ڈیپارٹمنٹ سے نکال کر ایک نسبتاً محفوظ ہسپتال میں منتقل کر نے میں مدد دے سکتے ہیں۔
طبی عملے کا کہنا ہے کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی ہلاکت اس وقت ہو گئی تھی جب ہسپتال میں انتہائی نگہداشت یونٹ کو بجلی کی ترسیل رک گئی تھی، طبی عملے اور انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق اب ایسے ہی مزید 37 نومولود بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ غزہ کے الشفا ہسپتال میں بجلی نہ ہونے کے سبب نومولود بچوں کی اموات کی تشویشناک خبریں سامنے آرہی ہیں ، یونیسیف نے زور دیا کہ ہسپتالوں اور بچوں کو فوری تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے، ہم فوری طور پر انسانی بنیادوں پر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
واضح رہے الشفا ہسپتال غزہ پر جزوی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں بھر پور انداز کی بمباری متعدد بار ہوچکی ہے اور اب بھی اس سے متصل علاقے میں بمباری، اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، اسی بمباری سے بچنے کے لیے علاقے کے لوگ ہسپتال کے احاطے میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔