جیمزکلیورلی کو وزیر داخلہ مقرر کردیاگیا، فائل فوٹو
جیمزکلیورلی کو وزیر داخلہ مقرر کردیاگیا، فائل فوٹو

مسلمانوں سےتعصب، برطانوی وزیراعظم نے بھارتی نژاد خاتون وزیر داخلہ کو برطرف کردیا

لندن: برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے  مسلمانوں سے تعصب برتنے والی بھارتی نژاد خاتون وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو برطرف کردیا۔

اسی سلسلے میں برطانوی وزیراعظم رشی سونک سے اختلافات کے باعث مزید 3وزرا مستعفی ہوگئے۔

مستعفی ہونے والے وزرا میں وزیر داخلہ سویلا بریورمین، وزیر سکول نک گب، وزیر صحت نیل اوبرائن شامل ہیں،دوسری جانب دفتر برطانوی وزیراعظم کاکہنا ہے کہ سابق وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو برطانوی وزیر خارجہ مقرر کر دیا گیا،ڈیوڈ کیمرون کو ہاؤس آف لارڈز کا رکن بنا کر کابینہ کا حصہ بنایا گیا،ڈیوڈ کیمرون 2016میں سیاست کو خیرباد کہہ گئے تھے۔

برطانوی وزیراعظم نے وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ان کی جیمزکلیورلی کو وزیر داخلہ مقرر کردیاگیا،جبکہ جیریمی ہنٹ وزیر خزانہ کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

واضح رہے کہ سویلا بریورمین نے ڈاؤننگ اسٹریٹ کے مشورے کو نظر انداز کرتے ہوئے میٹروپولیٹن پولیس پر سیاسی تعصب کا الزام لگاتے ہوئے ایک دھماکہ خیز مضمون شائع کیا تھا۔

مضمون کے شائع ہونے کے بعد شہریوں کی جانب سے رشی سونک پر برطانوی وزیرداخلہ سویلا بریورمین کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

پانچ اپوزیشن جماعتوں نے عوامی طور پرسویلا کو وزیرداخلہ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔

گزشتہ دنوں ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سویلا بریورمین کے حامیوں کو مشتعل کرنا سونک کے لئے ایک ہائی رسک حکمت عملی ہوسکتی ہے۔

شمالی آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اس مضمون نے اسٹورمونٹ میں افعال جمہوریت کی واپسی کے امکانات کو نقصان پہنچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب بریورمین نے وسطی لندن میں ہونے والے حالیہ مظاہروں کو “بعض گروہوں خاص طور پر اسلام پسندوں کی طرف سے بالادستی کا دعویٰ “ قرار دیا تھا جس طرح ہم شمالی آئرلینڈ میں دیکھنے کے عادی ہیں۔

لیبر پارٹی نے بریورمین کے ریمارکس پر سونک پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی اور وزارتی قوانین کی واضح خلاف ورزی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔