اسلام آباد : پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف درانی نے کہا ہے کہ افغانستان سے حملہ کرنیوالوں کے باعث امن پاکستان کےلئے ڈرائونا خواب بن گیا ،وزیراعظم افغان قیادت کو پیغام دینا چاہتے تھے پاکستان یا ٹی ٹی پی کا انتخاب کرنا ہوگا، تنظیم کو قابو ،غیر مسلح کرنا افغان حکومت کی ذمہ داری ،عاری نہیں ہو سکتی۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف درانی نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان کےلئے افغانستان سے ابھرنے والے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے دوٹوک بات کی، خاص طور پر جب سے ٹی ٹی پی افغانستان میں اپنے خاندانوں کے ساتھ پناہ لیے بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً 6ہزار ٹی ٹی پی عسکریت پسند افغانستان میں پاکستان کی سرحد کے ساتھ پناہ گاہیں بنا کر رہ رہے ہیں جو سکیورٹی فورسز پر حملوں کے ذمہ دار ہیں اور وہ پاکستان میں عام لوگوں کے قتل عام میں بھی ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مسئلہ ٹی ٹی پی کا ہے اور ان کو قابو کرنے کا ہے اور چونکہ وہ افغانستان میں ہے تو اس لئے ان کو کنٹرول کرنا، انہیں غیر مسلح کرنا افغان حکومت کی ذمے داری ہے جس سے وہ عاری نہیں ہو سکتے۔