القدس: غزہ پر اسرائیلی جارحیت 37ویں دن بھی جاری رہی۔ اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے۔ 23 لاکھ افراد کو پانی، کھانے اور ایندھن کی فراہمی معطل، مواصلاتی نظام منقطع ہے۔ صہیونی فوج کی بمباری میں مزید درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔فلسطینی حکومت کے ترجمان اسماعیل ثوابتہ نے کہا کہ شہدا کی تعداد 11180 ہوگئی۔ شہدا میں 4609 بچے اور 3100 خواتین شامل ہیں۔ اسرائیل نے 1142 قتل عام کی کارروائیاں کی ہیں۔ صہیونی جارحیت میں 3250 افراد لاپتہ ہیں۔ ان میں 1700 بچے بھی ہیں جن کو ملبے تلے سے نہیں نکالا جا سکا۔ 28200 فلسطینی زخمی ہیں۔ 49 صحافی بھی شہدا میں شامل ہیں۔ یونیسیف نے اپیل کی ہے کہ اسپتالوں اور بچوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
اسرائیلی فوج نے خان یونس پر حملے میں 13 فلسطینیوں کو شہید کردیا، اردن نے پیراشوٹ کے ذریعے غزہ میں مزید طبی امداد بھیج دی ہے۔ شدید تنقید کے بعد اسرائیل نے غزہ کے الشفا ہسپتال سے بچوں کو نکالنے کی پیشکش کی۔ غزہ کے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ الشفا ہسپتال کے اندر اور سامنے لاشوں کے ڈھیر لگے ہیں اور انہیں دفن کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ فلسطینی ہلال احمر نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں القدس اسپتال ایندھن کی کمی اور بجلی کی بندش کی وجہ سے خدمات سے محروم رہے گا۔ القسام بریگیڈ نے کارروائی کرکے افسر سمیت مزید 5 اسرائیلی فوجی ہلاک کردئیے ہیں۔ لبنان کی سرحد کے قریب راکٹ فائر کیا گیا جس کی زد میں آکر 5 اسرائیلی زخمی ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے اور 50 سے 100 اسرائیلی بچے اور خواتین کی رہائی کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ اس عرصہ میں تین سے پانچ روز تک جنگ میں وقفہ بھی کئے جانے کا امکان ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے واضح کیا ہے کہ اس کا غزہ کے الشفا ہسپتال سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ قابض فوج نے زچگی کے ہسپتال پر بمباری کی جس میں دو ڈاکٹر شہید ہوگئے ۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ عسکریت پسندوں نے اسرائیل لبنان سرحد کے قریب ٹینک شکن میزائل فائر کیے ۔ تین سے پانچ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ جوابی کارروائی کی جارہی ہے۔ غزہ میں محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ خان یونس میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں 13 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔ شمالی غزہ میں تل الزاطر کے علاقے میں العسکری خاندان کے ایک گھر پر اسرائیل کے فضائی حملے میں 9 شہری جاں بحق ہو گئے ۔
فضائی حملے میں غزہ شہر میں یو این ڈی پی کے مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا جہاں سیکڑوں افراد پناہ لیے ہوئے تھےجس کے سبب زیادہ اموات ہوئیں۔ رفح کے شبورہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیل کے فضائی حملے میں رانتیسی خاندان اور وسطی غزہ میں نوصیرات پناہ گزین کیمپ میں ابو عبدہ خاندان کو نشانہ بنایا گیا جس سے متعدد افراد جاں بحق ہوئے۔ اردن کے ’جورفان رائل ایئر فورس‘ کے طیارے نے دوسری بار پیراشوٹ کا استعمال کرتے ہوئے امداد بھیج دی ہے۔ طبی امدادی گروپ ’ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز‘ نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر جنگ بندی نہیں کی گئی اور اس خونریزی کو نہیں روکا گیا تو یہ ہسپتال مردہ خانے بن جائیں گے۔
اسپتال کے اندر موجود ’’ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘‘ کے سرجن عبید نے کہا کہ تقریباً 40 بچوں سمیت 600 مریضوں اور آپریشن کے بعد انتہائی نگہداشت کے 17 افراد کے لیے پانی، بجلی، خوراک یا انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہے۔ یونیسیف نے کہا غزہ کے الشفا ہسپتال میں بجلی نہ ہونے کے سبب نومولود بچوں کی اموات کی تشویشناک خبریں آرہی ہیں۔بچوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔ وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا اسرائیل نے لوگوں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔اسرائیلی برّی فوج کی غزہ میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران افسر سمیت 5 فوجی ہلاک ہوگئے۔ حماس کے ہاتھوں اب تک 42 فوجی مارے جا چکے ۔ اسرائیل نے اتوار کو غزہ کے الشفا ہسپتال میں امراض قلب کے وارڈ کو تباہ کر دیا۔ دو منزلہ عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے اعلان کیا وہ غزہ پر پوری طاقت کے ساتھ حملہ جاری رکھیں گے۔
امریکا جنگ بندی کے حوالے سے کسی دبا ؤکے سامنے نہ جھکے۔میں نے حزب اﷲ کو جنگ میں داخل ہونے سے خبردار کیا ہے۔ ہم تمام محاذوں خاص طور پر شمالی محاذ پر آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔ این بی سی نیوز سے گفتگو کرتے نیتن یاہو نے کہا اسرائیل نے غزہ کے الشفا اسپتال کو ایندھن کی پیشکش کی تھی لیکن حماس نے اسے لینے سے انکار کر دیا۔ غزہ کا دوسرا بڑا اسپتال القدس بھی ایندھن نہ ہونے سے غیر فعال ہوگیا۔ فلسطینی خاتون وزیر صحت ’’می الکیلہ‘‘ نے کہا اسرائیلی فورسز اسپتالوں سے زخمیوں اور مریضوں کو نکال کر سڑکوں پر آنے پر مجبور کررہی ہیں تاکہ وہ سسک سسک کر سڑکوں پر مر جائیں۔ یو این سیکریٹری جنرل گوٹریس نے کہا حماس کے اسرائیل پر حماس کے حملے فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا جواز نہیں بنتے۔ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اقوام متحدہ کے 101 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس اسرائیل جنگ