ایوان بالامیں جمہوریت پر شب خون ماراگیا، ارکان سینٹ کی بحث

اسلام آباد: ایوان بالا سے ملٹری کورٹس کے حق میں قرارداد کی منظوری پر اراکین کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا، مسلم لیگ ن کی سینیٹر سعدیہ عباسی نے قرارداد کو جمہوریت پر شب خون قرار دیتے ہوئے واپس لینے کا مطالبہ کردیا،سینیٹر میاں رضا ربانی اور مشتاق احمد خان سمیت دیگر سینیٹرز کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیا،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا۔

سوموار کے روز سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین مرزا محمد افریدی کی سربراہی میں شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہاکہ کل ایوان میں 12ممبران کی موجودگی میں ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ ملٹری کورٹس کو ہم سپورٹ کرتے ہیں یہ جمہوریت کی نفی ہے اور جمہوریت پر شب خون مارا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے جو کچھ کیا ہے وہ پاکستان کے عوام کے مفادات کیلئے کیا ہے اپنی ذات کیلئے نہیں کیا ہے وہ پاکستان کے کروڑوں عوام کیلئے کیا ہے ۔

رضا ربانی، طاہر بزنجو، تاج حیدر، مشتاق خان ودیگر نے بھی ملٹری کورٹس کے حق میں قرارداد کیخلاف نشستوں پر کھڑے ہوکراحتجاج کیا۔ ایوان میں شور شرابا شروع ہوگیا اس موقع پر ایوان میں کورم کی نشاندہی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر ایوان کی کاروائی جمعہ کے روز تک ملتوی کردی گئی۔