اسلام آباد: سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس میں جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ کمیشن کے پاس طلبی پر پیش نہ ہونے والوں کو گرفتار کرنے کا بھی اختیار ہوگا،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پوری قوم کو امید ہے کہ انکوائری کمیشن توقعات پر پورا اترے گا،توقع ہے کمیشن قوم اور ابصار عالم کی توقعات پر پورا اترے گا۔
فیض آباد دھرنا کیس میں دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ امید ہے آپ سمجھ گئے ہوں گے،مقدمہ بحال ہوگا تو ہی عدالت اپیل سن سکتی ہے ،آپ چاہتے ہیں برطرفی کے حکم کے خلاف اپیل سنیں تو مقدمہ بحال کرائیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ مشورہ دے دیا ہے ، اپیل بحال کراناچاہیں یا نہیں یہ آپ کا فیصلہ ہے،جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ حکومت نے جو کمیشن بنا دیا ہے پہلے اسے کام مکمل کرنے دیں، ابصار عالم نے کہاکہ میں بحال نہیں ہونا چاہتا، صرف عدالتی نظام کی بہتری چاہتا ہوں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ کی جو مرضی ہے وہ کریں لیکن تقریر نہیں کر سکتے، سپریم کورٹ نے کہا کہ ابصار عالم اپنی برطرفی کے خلاف اپیل بحال کرانا چاہتے تھے،موجودہ عدالتی کارروائی میں ابصار عالم کی اپیل بحال کر سکتے ہیں۔