اسلام آباد: فیض آباد دھرنا کیس میں اٹارنی جنرل نے انکوائری کمیشن کا نوٹیفکیشن سپریم کورٹ میں پیش کردیا،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ حکومتی کمیشن یا تو آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلیے ہے یا پھر نئی تاریخ لکھے گا،ہمیں امید ہے انکوائری کمیشن آزادانہ اور شفاف تحقیقات کرے گا۔
فیض آباد دھرنا کیس میں اٹارنی جنرل نے انکوائری کمیشن کا نوٹیفکیشن سپریم کورٹ میں پیش کردیا،اٹارنی جنرل نے کہاکہ انکوائری کمیشن فیض آباد دھرنے کے محرکات کی تحقیقات کرے گا، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ انکوائری کمیشن میں وزارت دفاع کے کسی نمائندے کو کیوں شامل نہیں کیا گیا؟۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ حکومتی کمیشن یا تو آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلیے ہے یا پھر نئی تاریخ لکھے گا،ہمیں امید ہے انکوائری کمیشن آزادانہ اور شفاف تحقیقات کرے گا، ٹی او آرز میں یہ کیوں نہیں کہ کیسے ایک ساتھ 9 نظرثانی درخواستیں دائر کی گئیں؟سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو انکوائری کمیشن کے ٹی اوآرز میں ایک اضافہ کرنے کی ہدایت کردی،
سپریم کورٹ نے کہاکہ ٹی او آرز میں لیں کہ ایک ساتھ نظرثانی درخواستیں دائر ہونا حادثہ تھا یا کسی ہدایات پر ہوا؟۔