ڈالرمیں فیس کی وصولی،ڈاؤ،پی ایم ڈی سی سے جواب طلب

کراچی:  سندھ ہائیکورٹ نے ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج میں مقامی طلبہ سے ڈالر میں فیس لینے کے خلاف دائر درخواست پر ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج،پی ایم ڈی سی و دیگر تعلیمی اداروں سے 27 نومبر تک جواب طلب کرلیا ہے درخواست گزارنے موقف اختیار کیا کہ ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج میں مقامی طلبہ سے بھی ڈالر میں فیس لی جارہی ہے، روپے کی قدر میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کی وجہ سے بچے لاکھوں روپے دینے پر مجبور ہیں قائم مقام چیف جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دئیے کہ یہ کیا چل رہا ہے، بچوں کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ ڈالر میں فیس دیں۔

عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسارکیا کہ کیا ڈالر کمانا یونیورسٹی کا کام ہے اے اے جی نے بتایا کہ یہ فیصلہ یونیورسٹی سنڈیکیٹ لیتا ہے جو کہ خودمختار باڈی ہے وکیل درخواست گزار بیرسٹر وہاب نے بتایا کہ اگر ڈالر میں نہیں دیتے تو کہتے ہیں جو ڈالر کا مارکیٹ ریٹ ہے اس حساب سے فیس جمع کرائیں بچوں کو مجبوراً بلیک مارکیٹ سے ڈالر خریدنے پڑتے ہیں عدالت نے وکیل درخواست گزار سے استفسارکیا کہ کیا یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبہ پڑھتے ہیں درخواست گزارنے بتایا کہ کچھ غیر ملکی کچھ مقامی طلبہ بھی پڑھتے ہیں لیکن یونیورسٹی نے دونوں طلبہ کیلئے ایک ہی پالیسی رکھی ہوئی ہے کہ ڈالر میں فیس دیں۔