اسلام آباد: پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے وفد کی فلسطینی رہنما خالد مشعل سے قطر میں ملاقات،اس موقع پر صدر خالد مسعود سندھو اور پاکستانی عوام کی طرف سے اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کا پیغام دیا گیا۔
ملاقات کے اختتام پر مشترکہ علامیہ میں کہا گیا کہ فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی اور اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کے لیے مسلمان حکمران قراردادوں کی بجائے کردار پیش کریں۔ مسلم میڈیکل مشن کے صدر ڈاکٹر ناصر ہمدانی کی قیادت میں وفد نے خالد مشعل سے ملاقات کے دوران طبی سہولیات اور ڈاکٹرز کے حوالے سے اپنی خدمات پیش کیں۔
فلسطینی رہنما خالد مشعل نے اس موقع پر کہا کہ ہم پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے بے حد مشکور ہیں کہ ان کے توسط سے پاکستان کے مرد و خواتین جو اس مجرمانہ صہیونی جنگ کے خلاف طوفان الاقصی میں اہل غزہ کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔
خالد مشعل سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر ناصر ہمدانی نے کہا کہ مرکزی مسلم لیگ فلسطین میں ہونے والے ظلم و ستم اور بالخصوص عورتوں اور بچوں پر ہونے والی وحشیانہ بمباری کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ملک بھر میں ہونے والے القدس و یکجہتی فلسطین مارچ میں ہماری مائیں بیٹیاں اعلان کررہی ہیں کہ ہمارے بچے بیت المقدس کی آزادی پر قربان ہیں۔
فلسطینی رہنما خالد مشعل کا مزید گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غزہ کا محاذ مشکل ترین ہے، یہ جنگ امت کی طرف سے مسجد اقصی کی حمایت اور اسری و معراج کی سرزمین کے دفاع میں لڑی جارہی ہے۔ اس جنگ میں صہیونی غاصب ریاست کی جارحیت کے خلاف امت مسلمہ کا کھڑے ہونا ہمارے لیے باعث راحت ہے۔
مرکزی مسلم لیگ کے وفد سے ملاقات کے دوران فلسطینی رہنما خالد مشعل نے خصوصی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم آپ سے یہ امید رکھتے ہیں کہ آپ اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے اپنی کوشش جاری رکھیں گے اور ہمارا ساتھ دیتے رہیں گے،آپ سے درخواست ہے کہ حکومت پاکستان کو ساتھ ملا کر بھرپور عوامی تحریک چلائیں، اہل غزہ کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھیں تاکہ اس جارحیت کو روکنے کے لیے صہیونیوں پر دباؤ بڑھایا جاسکے۔ہمارے دو بڑے اہداف ہیں، غزہ پر جارحیت کو رکوانا اور اہل غزہ کی بحالی ہے۔
اس موقع پر پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے وفد کی جانب سے فلسطینی رہنماؤں کو خصوصی پیغام دیا گیا کہ پاکستان کی عوام فلسطین کے ساتھ ہے۔ پاکستان میں موجود ہر فرد فلسطین کا درد محسوس کرتا ہے۔ مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام ہونے والے یکجہتی فلسطین و القدس مارچ میں مرد و خواتین سمیت ہر شعبہ ہائے زندگی کے افراد کی جوق در جوق شرکت فلسطین سے محبت کو ظاہر کرتی ہے۔