لاہور: مسلم لیگ ن کی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اگرکرپشن کی گئی ہوتو9 مئی جیسے معاملات ہوتے ہیں، نظام انصاف اپنے اوپر لگے دھبے دھورہا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ برس نظام کے ساتھ جو کھلواڑ کیا گیا اسے پورے ملک نے دیکھا، نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر اقتدار سے الگ کیا گیا اور شہباز شریف کو سیاسی بنیادوں پر جیل میں ڈالا گیا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو پتہ ہونا چاہیے یہ کس طرح کا کھلواڑ کیا گیا، آر ٹی ایس بٹھا کر ایک پروجیکٹ لایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی کوترقی کرتے پاکستان پرمسلط کیا گیا، شہباز شریف پنجاب میں تاریخی ترقیاتی منصوبے لائے، احد چیمہ نے پنجاب میں شہبازشریف کے وژن پرعملدرآمد کیا، جس کے بدلے میں انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی قیادت کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاگیا، شہباز شریف کو صاف پانی میں بلایا گیا، اور آشیانہ کے جھوٹے کیس میں گرفتار کیا گیا، گزشتہ روز شہبازشریف ایک بار پھرعدالتوں میں سرخروہوئے، پچھلے 6،5 سال ملک کے نظام انصاف کے ساتھ کہلواڑ کیا گیا، لیکن اب نظام انصاف اپنے اوپر لگے دھبے دھورہا ہے۔
تاثر دیا جا رہا ہے لاڈلے ہیں فیصلے حق میں آ رہے ہیں، ہم نے 4،4 سال تک پیشیاں 2،2 سال سزائے موت کی چکی میں قید کاٹی، ہماری بیٹیاں عدالت اور جیلوں میں گئیں، اگر احتساب کی چکی سے گزر کر کیسز کلیئر ہو رہے ہیں تو کیا یہ لاڈلہ پن ہے۔
ترجمان ن لیگ نے کہا کہ ہم نے الزامات لگنے پرعدالتوں کا سامنا کیا لیکن 9 مئی جیسے واقعات کا نہیں سوچا، چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب ہمیں دھمکیاں دیتے تھے، چیئرمین نیب کو طیبہ گل کے ذریعے بلیک میل کیا گیا، برطانیہ میں این سی اے کو ڈاکومنٹ بھیجے گئے، وہاں سے بھی کچھ نہ ملا، سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے والوں کو نیشنل کرائم ایجنسی سے بھی منہ پر تھپڑ پڑا، این سی اے نے بھی کہا کوئی کرپشن، منی لانڈرنگ نہیں ہوئی۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کہاں ہیں وہ چہرے جو وزیر اعظم ہاؤس میں بیٹھ کر گمراہ کرتے تھے، اگر کرپشن کی گئی ہو تو9 مئی جیسے معاملات ہوتے ہیں، سلمان شہباز پر کیس بنائے گئے کہ آف شورکمپنیاں بنائی ہیں، حمزہ شہباز، احدچیمہ کو 2،2 سال قید میں رکھا گیا، شہزاداکبر مریم نواز کے کمرے میں کیمرے لگا کر دیکھتا تھا، شہزاد اکبر کا نام لینے کو بھی اپنی بےعزتی سمجھتی ہوں، ان کو شرم نہیں آتی، آج یہ لوگوں کا سامنا نہیں کرسکتے۔