لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ جب تک مسلم حکمران جہاد نہیں کریں گے فلسطین و کشمیر آزاد نہیں ہوگا۔
جماعت اسلامی کی جانب سے فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کےلیے لاہور میں غزہ مارچ کیا گیا جس میں بچوں و خواتین سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا لاکھوں کا اجتماع اس دشمن کےلیے موت کا پیغام ہے جس نے بیت المقدس پر قبضہ کیا، فلسطین میں بچوں اور ماؤں کو شہید کیا، آج کے مارچ میں حماس کے لیڈر کو پیغام دیا کہ آپ اکیلے نہیں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 70 سال میں فلسطینیوں نے ایک لمحے کے لیے دشمن کا قبضہ قبول نہیں کیا، بچوں نے گولی کھاکر ٹینکوں کا مقابلہ کیا، 44روز سے وہاں قتل غارت جاری ہے، قیامت برپا ہے، اسرائیلی بمباری میں فلسطینی بچوں کے ہاتھ پاؤں اُڑگئے، وہ جب ہوش میں آتے ہیں تو اپنی ماؤں سے پوچھتے ہیں ہمارے ہاتھ پیر کہاں گئے، ہمارے مسلمان بھائی ہماری مدد کو کب آئیں گے؟ پاکستان کی اور ایران کی فوج کب آئے گی، مسلمان حکمران اپنے رب کو مظلوموں کی ان صداؤں کا کیا جواب دیں گے؟
سراج الحق کا کہنا تھا کہ او آئی سی کا اجلاس ہوا اور بلانتیجہ ختم ہوگیا،ہمارا خیال تھا کہ اجلاس میں حماس کے لیڈر کو بلایا جائے گا اور اسرائیل کا بائیکاٹ ہوگا، لیکن انہوں نے ایک مردہ قرار داد منظور کی، جس کا امریکہ اور اسرائیل پر کوئی اثر نہیں ہوا، یہ اجلاس محض مسلم امہ کے جذبات کو ٹھنڈا کرنے کی ایک کوشش تھی، آج مسلم حکمرانوں کا کردار میر جعفر اور میر صادق کا ہے، مسلم دنیا کے مسائل تب تک حل نہیں ہو سکتے جب تک مسلم حکمران مل کر جہاد کا رستہ اختیار نہیں کرتے۔
سراج الحق نے کہا کہ آج بھارت پر بھی خوف طاری ہے کہ اسرائیل کے جدید اسلحے اور ٹیکنالوجی کے باجود اگر غزہ کے عوام کامیاب ہو گئے تو کل کشمیر کے عوام بھی ہمیں شکست فاش دے دیں گے۔
لاہور نے فیصلہ سنا دیا، اہل لاہور غزہ کے ساتھ ہیں، قبلہ اول کے ساتھ ہیں
اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے اس وقت برکت مارکیٹ سے بیکھے وال چوک تک اور آس پاس کی سڑکوں پر لاکھوں لوگ موجود ہیں#GazaMarch pic.twitter.com/m2Oe3EJKGb— Jamaat e Islami Pakistan (@JIPOfficial) November 19, 2023
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف غزہ پر خاموش ہیں، نواز شریف، آصف زرداری کا ایجنڈا ذاتی مفاد اور خاندان ہے، ان کے ہوتے ہوئے 100 سال بھی عوام ترقی نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ایجنڈہ پاکستان کا مفاد، کشمیر و فلسطین کی آزادی، ڈاکٹر عافیہ کی واپسی، قرآن و سنت کی حکمرانی، سودی نظام کا خاتمہ، عدل و انصاف کا قیام ہے۔ وقت آئے گا جب پاکستان سے غزہ جانے والے لشکر کی قیادت کروں گا، وہ دن دور نہیں جب غزہ کے رستے کھلیں گے اور عوامی لشکر غزہ کے مجاہدین کے ساتھ ہوں گے، پاکستانی عوام کی قیادت میں خود کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ کسی قیمت پر جماعت اسلامی کی حکومت نہ بنے، میں عوام سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس ملک میں امریکی حکمرانی چاہتے ہیں ہے یا حقیقی ازادی چاہتے ہیں، اگر پاکستانی عوام چاہتے ہیں کہ کشمیر و فلسطین آزاد ہو، بے روزگاری و کرپشن ختم ہو، تعلیم و ترقی کا دور دورہ ہو تو نااہل اور کرپٹ حکمرانوں کو ہٹا کر اہل اور ایمان دار قیادت کو موقع دیں، مسلمان اپنے اپنے ملک میں اچھی قیادت لائیں۔
مارچ میں مختلف سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی ، ن لیگ، پی ٹی آئی ، وحدت المسلمین کے کارکنوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر کچھ خواتین نے اپنی سونے کی بالیاں اتار کر فلسطین فنڈ میں دیدیں۔ حماس کے رہنما ڈاکٹر نواف تکروری نے غزہ مارچ سے آن لائن خطاب کیا۔