امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس 5 روزہ جنگ بندی کے لئے رضا مند ہیں۔
دنیا بھر میں الگ پہچان رکھنے والے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے عارضی معاہدے کا دعویٰ کر دیا ہے لیکن وائٹ ہاؤس نے ایسے کسی بھی قسم کے معاہدے کی تردید کی ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی حماس کے ساتھ کسی قسم کے معاہدے کی تردید کی ہے۔
امریکی اخبار کی خبر کے مطابق اسرائیل، امریکہ اور حماس کا ایک عارضی معاہدے پر اتفاق ہوا ہے جس کے تحت جنگ میں 5 دن کے وقفے کے بدلے غزہ میں قید درجنوں اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا، فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر جوبائیڈن سے جنگ بندی کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب دنیا بھر میں فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہرے بھی جاری ہیں، دوسری امریکی ریاستوں کی طرح نیویارک میں بھی مظاہرین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی، شدید نعرے بازی کی، کیلی فورنیا کے دارالحکومت سیکرامنٹو میں حکمران جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونش میں مظاہرین آگئے، مظاہرین کی طرف سے مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیل پرسیزفائرکیلئے دباؤ نہ ڈالا گیا توپھرسیاستدان 2024 کے الیکشن میں ووٹ کی امید بھی نہ رکھیں۔
امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن اسے صحیح طریقے سے یعنی جنگ کے اصولوں پر عمل کرنا ہو گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے انسانی بنیادوں پر جنگ میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی۔ یہ ایک اہم پیش رفت ہے کیونکہ یہ پہلی قرارداد ہے جو حماس کی تنقید کے بغیر منظور ہوئی اور اسے امریکا یا برطانیہ نے ویٹو نہیں کیا۔