بنگلا دیش : جماعت اسلامی پر انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی برقرار

ڈھاکا:بنگلا دیش کی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کےانتخابات میں حصہ لینے پر ہائی کورٹ کی جانب سے عائد پابندی برقرار رکھی۔ ذرائع کے مطابق درخواست گزار کے نمائندہ وکیل احسن الکریم نے بتایا کہ چیف جسٹس عبید الحسن نے اپیل کو خارج کردیا،  ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق جماعت اسلامی ایک سیاسی جماعت کے طور پر کالعدم ہے اور اس فیصلے کو آج سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بذریعہ پلیٹ فارم جماعت اسلامی کے مجالس، ایسوسی ایشن یا کسی بھی سیاسی سرگرمی کے انعقاد پر پابندی ہے، مگر جماعت کے ترجمان اور وکیل مطیع الرحمٰن کے مطابق حکم میں جماعت پر پابندی نہیں لگائی گئی لیکن اراکین کو جماعت کے بینر تلے انتخابات میں حصہ لینے سے روکا گیا ہے۔ مطیع الرحمٰن نے کہا کہ یہ حکم جماعت اسلامی کو باقاعدہ سیاسی سرگرمیوں اور ریلیوں سے نہیں روکتا، اس کا تعلق صرف اور صرف ملک کے انتخابی عمل سے ہے۔

اتوار کو شروع ہونے والے دو روزہ ملک گیر ہڑتال میں جماعت اسلامی بنگلا دیش کی مرکزی اپوزیشن نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے ساتھ شامل ہو گئی ہے۔ بنگلا دیش کی اپوزیشن بشمول بی این پی، جماعت اسلامی اور درجنوں چھوٹی جماعتوں نے وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد سے 7 جنوری کے انتخابات سے قبل اقتدار چھوڑنے اور غیر جانبدار حکومت کے ذریعے انتخابات کروانے کا مطالبہ کیا، حکومت نے اس مطالبے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔