اسلام آباد(اُمت نیوز)سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کے لئے درخواست اپنی باری پر سنی جائے گی، اگر وہ چاہیں تو ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نئی اپیل بھی دائر کرسکتے ہیں۔
سپریم کورٹ میں چئیرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں وفاق اور ایف آئی اے کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی کہ میرے خلاف بنایا گیا سائفرمقدمہ خارج کیا جائے۔
چئیرمن پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے عدالت سے التوا مانگتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ دیا ہے، فیصلے کا جائزہ لینا چاہتا ہوں۔
جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا تو نیا آرڈر آیا ہے، جس آڈر کے خلاف آپ کی یہ اپیل ہے اسے ہم ابھی بھی سن سکتےہیں۔
وکیل حامد خان نے دوبارہ استدعا کی کہ ہائیکورٹ کا انٹرا کورٹ اپیل فیصلے کا جائزہ لینے کا التوا دے دیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف آپ نئی اپیل بھی دائر کرسکتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کا کیس اپنی باری پر سنا جائے گا۔
عدالت نے حامد خان کی استدعا منظور کرکے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چئیرمین پی ٹی آئی کی ضمانت مسترد کی تھی، اور ان کی اخراج مقدمہ کی درخواست بھی خارج کردی گئی تھی، جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں رجوع کررکھا ہے۔