ندیم بلوچ :
ورلڈ چیمپئن کینگروز نے بھارت کی دکھتی رگ پر پائوں رکھ دیا۔ آسٹریلوی کھلاڑی مچل مارش کی جانب سے ورلڈکپ ٹرافی پر پائوں رکھنے پر بھارتی شائقین تلملا اٹھے ہیں اور انہوں نے اسے توہین قرار دیدیا ہے۔
بھارت کی فائنل میں شکست کو تین روز گزر چکے۔ لیکن محفل لوٹنے والے آسٹریلوی کھلاڑیوں پر بھارتی شائقین کا غصہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ بھارتی ٹیم کی شکست پر ماتم کرنے والے انتہا پسند ہندوئوں کا غصہ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر آسٹریلوی کھلاڑیوں اور ان کے اہلخانہ کے خلاف غلیظ زبان استعمال کر رہے ہیں۔ بالخصوص آسٹریلوی کرکٹرز کی بیگمات کے سوشل اکائونٹس کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔
جبکہ کنگروز کپتان پیٹ کمنز نے ایک بیان داغ کر جلتی پر مزید تیل چھڑک دیا۔ پیٹ کمنز نے صحافی کے ایک سوال کے جواب میں کہا ’’ورلڈکپ فائنل میں جیت سے زیادہ بہتر لمحہ بھارتی شائقین کا خاموش ہونا لگا۔ ایسا محسوس ہوا کہ گرائونڈ میں کوئی موجود ہی نہیں‘‘۔ اس بیان نے جہاں آگ لگائی۔ وہیں مچل مارش نے بھارتی شائقین کی کلاس لینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
انہوں نے ڈریسنگ روم میں ٹرافی پر پائوں رکھتے ہوئے مکا لہرا کر اپنی فوٹو سوشل میڈیا میں پوسٹ کی۔ بعد ازاں یہی تصویر آسٹریلوی کپتان کی جانب سے سوشل میٖڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھی پوسٹ کی گئی۔ جہاں انہوں نے مچل مارش کو ہیش ٹیگ کیا۔
واضح رہے کہ ورلڈکپ کی ٹرافی انتہا پسند ہندوئوں کیلئے ’’مقدس‘‘ سمجھی جاتی ہے۔ جبکہ وہ سچن ٹنڈولکر کو بھی اپنا بھگوان سمجھتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مچل مارش کی تصویر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی سے وائرل ہوچکی ہے۔ اس تصویر پر بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ جہاں لاکھوں کی تعداد میں بھارتی صارفین تمام حدیں پار کرتے ہوئے آسٹریلوی کھلاڑیوں کے گھر والوں کے خلاف بھی ٹرولنگ کرتے ہوئے دکھائی دیئے۔ ساتھ ہی کنگروز کے اہلخانہ کے سوشل اکائونٹس پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں۔
بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے پیٹ کمنز، مچل مارش، گلین میکسول، ڈیوڈ وارنر، ایڈیم زمپا اور ٹریوس ہیڈ کو نشانے پر رکھ لیا ہے اور ان کی اہلیہ اور بچوں پر توہین آمیز جملے کسنا شروع کردیئے ہیں۔ گلین میکسویل کی بھارتی نژاد اہلیہ وینی رامن کو سوشل میڈیا پر شائقین کی جانب سے غیر مناسب کمنٹس اور گالیاں دی گئیں۔ متعدد صارفین نے وینی رامن کے انسٹا گرام کے تبصروں کے سیکشن میں توہین آمیز جملے کسے۔ یہاں تک کہ ان کی بیوی اور کمسن بیٹی کو ریپ کی دھمکی بھی دی گئی۔ ایسا ہی رویہ ٹریوس ہیڈ اور پیٹ کمنز کی فیملی کے ساتھ بھی کیا گیا۔ ادھر بھارتی انتہا پسند شائقین کی بدتیمزی پر قومی ٹیم کے سابق کرکٹرز بھی بول پڑے۔
دانش کنیریا کا کہنا ہے کہ ’’اگر کوئی بھارتی تماشائیوں اور سوشل میڈیا صارفین سے تمیز کی توقع رکھتا ہے تو وہ احمق ہے۔ آسٹریلیا جس انداز میں جشن منائے وہ اس کا حق ہے‘‘۔ یو ٹیوب پر سابق فاسٹ بالر شعیب اختر نے کہا ’’سوشل میڈیا پر ایک منظم انداز میں کینگروز کرکٹرز کے اہل خانہ کے خلاف ٹرولنگ کی جارہی ہے۔ افسوس ہے کہ بھارت کو شکست تسلیم کرنے کی جرات نہیں‘‘۔
اسی طرح بھجن سنگھ نے لکھا ’’آسٹریلوی کرکٹرز کے اہلخانہ کو ٹرولنگ کا نشانہ بنائے جانے کی خبریں انتہائی افسوسناک ہیں۔ جیت اور ہار کھیل کا حصہ ہے۔ کھلاڑیوں اور ان کی فیملی کو ہراساں کیوں کیا جارہا ہے؟۔ میں تمام کرکٹ شائقین سے گزارش کرتا ہوں کہ اس طرح کا رویہ بند کریں۔ عزت اور وقار زیادہ اہم ہے‘‘۔