کراچی: ڈکیتی کیس میں گرفتار زیر تربیت ڈئ ایس پی عمیر طارق باجاری کی مزید 2 وارداتوں کے شواہد سامنے آگئے۔ فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی۔ 24 اکتوبر کی رات گلشن اقبال، سہراب گوٹھ میں شہری کے 2 گھروں میں بھی ڈی ایس پی نے کارندوں کے ہمراہ مبینہ لوٹ مار کی تھی۔ ڈی ایس پی نے 15 سے زائد اہلکاروں کو واردات میں استعمال کیا۔ شہری کو آنکھوں پرپٹی باندھ کر سہراب گوٹھ لایا گیا۔ متاثرہ شہری نے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔شہری کا کہنا ہےکہ پولیس پارٹی آنکھوں پر پٹی باندھ کر بوٹ بیسن تھانے لائی، ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش کےبعد شیریں جناح کالونی چوکی منتقل کیا، پھر 28 اکتوبر کو چھوڑا گیا۔
شہری منصور شیخ کا کہنا ہےکہ آئی جی سندھ سمیت اعلیٰ حکام کو درخواستیں دے چکے، پٹیشن بھی دائر کی، نقدی، پرائز بانڈ، 2 قیمتی گھڑیاں، موبائل فونز، پستول، گولڈ لاکٹ اور دیگر سامان واپس نہیں ملا۔اورنگی ڈکیتی کیس میں ملوث ملزم ڈی ایس پی عمیر باجاری کے خلاف جوس سینٹر کے مالک عبدالرشید کی شکایت بھی سامنے آگئی، درخشاں تھانے میں درخواست میں یہ انکشاف ہوا کہ عمیر باجاری کی اسپیشل ٹیم نے 18 اکتوبر کو واردات کی تھی۔درخواست گزار عبدالرشید نے کہا تھا کہ 18 اکتوبر رات 11 بجے سرکاری موبائل دکان پر آئی، اہلکار دکان سے 1 لاکھ 75 ہزار کے امپورٹڈ سگریٹ لے گئے.
جوس سینٹر کے مالک عبدالرشید نے بتایا کہ میں نے 15 پر فون کیا اور تھانے میں درخواست جمع کرادی، ڈی آئی جی ساوتھ کو شکایت کی تو مجھے ایس پی کلفٹن کے پاس بھیج دیا اور ایس پی ظفر صدیقی نے مجھے ڈی ایس پی عمیر باجاری کے پاس بھیجا۔ درخواست گزار نے کہا کہ عمیر باجاری کے آفس گیا تو انہوں نے کہا کہ اتنا مال نہیں ہے تمہارا، 30 ہزار کا مال اور 50 ہزار کیش لو معاملہ ختم کرو، میں نے مجبوری میں ہاں کی، مجھ سے کاغذات پر دستخط بھی کرائے۔