نیو یارک: حلال اشیا فروخت کرنے والے کو ہراساں کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سابق امریکی سفارت کار اسٹورٹ سلڈووٹزکو گرفتارکرلیا گیا، سابق امریکی صدر اوباما کے سابق مشیر کو متعدد الزامات کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیو یارک پولیس نے سلڈووٹز پر دوسرے درجے کی ہراسانی، نفرت انگیز جرائم/ تعاقب، خوف پیدا کرنے کے لیے پیچھا کرنے اور ملازمت کی جگہ پر تعاقب کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
ویڈیو میں سلڈووٹز، جو اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کے اسرائیل اور فلسطینی امور کے دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر خدمات سرانجام دے چکا ہے، کھانا فروخت کرنے والے شخص سے کہتا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع میں 4 ہزار فلسطینی بچوں کا قتل کافی نہیں تھا۔
سلڈووٹز کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے والے شخص کو ’دہشتگرد‘ قرار دیتے ہوئے اس پر حماس کی حمایت کرنے کا الزام عائد کرتا ہے۔
نیو یارک پولیس ڈپارٹمنٹ نے بدھ کے روز کہا کہ سلڈووٹز پر دوسرے درجے کی ہراسانی اور تعاقب کے تین الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن میں سے ایک نفرت انگیز جرم کے طور پر پیچھا کرنا ہے۔اُس نے 24 سالہ نوجوان سے کام کی جگہ پر متعدد بار رابطہ کیا اور اسلام مخالف بیانات دیے۔
ایکس پر ایک صارف نے ویڈیو شیئر کی جس میں سلڈووٹز اپر ایسٹ سائیڈ پر کارٹ آپریٹر پر طنز کر رہا ہے۔
خوانچہ فروش اسے باربار وہاں سے جانے کیلئے کہتا ہے کہ وہ انگریزی نہیں بول سکتا۔
سلڈووٹز نے جواب میں کہا کہ، “مجھے بتاؤ کہ مجھے کیوں جانا چاہیے؟ میں یہاں کھڑا ہوں. میں ایک امریکی ہوں. یہ ایک آزاد ملک ہے. یہ مصر کی طرح نہیں۔